ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں اچانک ایک ایسی خاتون آگئی کہ ہر کسی کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ فوج۔۔۔


اکستان میں لبرل ازم و سیکولرازم کا حامی میڈیا مدتوں سے پاک فوج پرکڑی تنقید کرتا اور فوج پر الزام لگاتا آرہاہے کہ فوج صرف من پسند صحافیوں کو اپنی پریس کانفرنس میں بلاتی اور لبرل سوچ رکھنے والوں کو قومی ایجنڈے اور ڈائیلاگ فورمز کے ایک پیج پر لانے سے گریز کرتی ہے اور انکے کڑے سلگتے سوالوں پر جواب نہیں دیتی .ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی تازہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کے لئے رکھی گئی کرسیوں میں پہلی صف پر بیٹھی ہوئی پاکستان کی ممتاز ناقد اور سیکولر خاتون صحافی ماروی سرمدکو دیکھ کر فوج پر لگایا جانے والا یہ بہتان دم توڑ گیا ہے.

ماروی سرمد نے انتہائی پرسکون انداز میں ڈی جی آئی ایس پی آر سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف فوج کی پالیسی اورامریکی صدر ٹرمپ کے کل کے متوقع اعلانیہ پر چبھتا ہوا سوال کیا جس کا ڈی جی آئی ایس پی آر نے خندہ پیشانی سے جواب دیا .ماروی سرمد کی ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں موجودگی پر پاکستان اور فوج مخالف سیکولر اور لبرل میڈیا کے لئے یہ حیرت اور اچنبھے کی بات ہوسکتی ہے، تاہم یہ کہنا کہ فوج صرف من پسند صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتی ہے،اس میں کوئی صداقت نظر نہیں آتی . ماروی سرمد ٹی وی چینلز پراکثر چبھتے ہوئے اور متنازعہ موضوعات پر کھل کر بولتی ہیں .انہیں فوج مخالف سمجھا جاتا ہے. فوج کی پریس کانفرنس میں انکی موجودگی سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ فوج میڈیا کی اظہار رائے کی آزادی کے خلاف نہیں .