پاکستان کے اہم شہر سے انتہائی افسوسناک خبر آگئی ۔۔ 900افراد جاں بحق ۔۔ 100سے زائد مزید ہلاکتوں کا خدشہ


س کے بعد ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 900 ہوگئی جب کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈیڑھ سو مریض زیر علاج ہیں۔پشاور کے علاقے تہکال کے بعد فقیرآباد، خیبرکالونی، پشتہ خرہ ا ور ملحقہ علاقوں سے بھی ڈینگی بخار کے مریض سامنے آئے ہیں۔ پشاور میں دیگر عوامی مسائل کی طرح ڈینگی وائرس کا ایشو بھی سیاست کی نذر ہونے لگا۔

پنجاب حکومت کی رضاکارانہ خدمات کو خیبرپختونخوا نے سیاسی چال قرار دیتے ہوئے میڈیکل ٹیم کو سرکاری اسپتالو ں میں رسائی نہیں دی۔ صوبائی حکومت کے انکار کے باوجود پنجاب سے پشاور جانے والی موبائل میڈیکل وین پر شہریوں کا رش بڑھ گیا جب کہ مزید دو ٹیمیں آج پشاور پہنچیں گی۔

شہری کہتے ہیں کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں پھر بھی صوبائی حکومت نے پنجاب سے آئی ٹیموں کواسپتالوں تک رسائی دینے سے انکار کر دیا۔ سرکاری اسپتالوں سے مایوس افراد کے لئے پنجاب حکومت کا “کاروان صحت” نعمت بن کر سامنے آیا جہاں دن رات مریضوں کا مفت چیک اپ کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی مریضوں کو مفت ادویات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔