’تم ابھی میرے گھر آﺅ ورنہ خود کشی کرلوں گی‘ پاکستانی لڑکے کو 19 سالہ محبوبہ کا رات کے 2 بجے فون، گھبرا کر بھاگا بھاگا اس کے گھر پہنچا تو زندگی کا سب سے زوردار جھٹکا لگ گیا، وہ خودکشی نہیں کررہی تھی بلکہ۔۔۔ آگے کیا ہوا؟ جان کر آپ کے آنسو نہ رُکیں گے


لاہور میں ایک لڑکے کو رات گئے اس کی محبوبہ کا فون آیا۔ اس نے لڑکے کو ملنے کے لیے گھر بلایا تھااور نہ آنے پر خودکشی کی دھمکی دی تھی، لیکن لڑکا اس کے گھر پہنچا توایسی خوفناک صورتحال اس کی منتظر تھی کہ وہ تصور بھی نہ کر سکتا تھا۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ لاہورکے علاقے گلبرگ 3میں پیش آیا ہے جہاں ایک 19سالہ لڑکے کو ایک لڑکی سے محبت ہو گئی جو اس کے گھر کے قریب ہی رہتی تھی۔ لڑکے اور لڑکی نے اپنے اپنے گھروالوں سے بات کی لیکن دونوں خاندانوں نے ہی ان کی شادی کروانے سے انکار کر دیا۔

لڑکا اپنے گھروالوں کو بھی نہیں چھوڑنا چاہتا تھا چنانچہ اس نے ان کا فیصلہ تسلیم کر لیا اور کوئی غلط اقدام اٹھانے کی بجائے پانچ وقت نماز پڑھنے لگا تاکہ لڑکی کا خیال اس کے ذہن سے نکل جائے۔ دوسری طرف لڑکی نے گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کی۔ لڑکے نے اسے ہسپتال جا کر سمجھایا بجھایا لیکن وہ باز نہ آئی۔ طبیعت ٹھیک ہونے پر جب اسے گھر منتقل کیا گیا تو ایک رات اس نے لڑکے کو کال کی۔
یہ رات 2سے 3بجے کا وقت تھا۔ اس نے لڑکے سے کہا کہ فوراً ہمارے گھر آﺅ۔ لڑکے نے ٹالنا چاہا تو اس نے کہا کہ اگر تم نہ آئے تو میں خودکشی کر لوں گی۔ یہ جواب سن کر لڑکا ان کے گھر جا پہنچا۔ وہ اندر داخل ہوا تو اندر کا منظر دیکھ کر اس کے اوسان خطا ہو گئے۔ لڑکی خودکشی نہیں کر رہی تھی، بلکہ لڑکی کی ماں وہاں منتظر تھی اور اس نے لڑکے کو دیکھتے ہی شور مچا دیاجس پر دوسرے گھر والے بھی آ گئے۔ یہ دیکھ کر لڑکا بدحواس ہو کر چھت کی طرف بھاگا۔ وہاں گھر والوں نے اسے پکڑ لیا اور تشدد کرنے کے بعد اسے چھت سے نیچے پھینک دیا۔ راہ چلتے کسی شخص نے لڑکے کو ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ چند روز بے ہوش رہنے کے بعد جاں بحق ہو گیا۔ اس کے سر میں شدید چوٹ آئی تھی۔ اس کی موت پر جب اس کے گھروالوں سے قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کو کہا گیا تو انہوں نے انکار کر دیا اور کہا کہ ”ہم یہ معاملہ اللہ پر چھوڑتے ہیں۔ وہی انصاف کرے گا۔“دوسری طرف ہسپتال نے بھی پولیس کو معاملے میں ملوث کرنے کی کوشش نہیں کی