لاہور(آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہاہے کہ سخت کام کریں، اسی سے قومیں بنتی ہیں، آپ صبح سویرے اٹھتے ہیں اورکسی تھکاوٹ کے بغیر سخت محنت کرتے ہیں، مجھے آج بھی یہ الفاظ یاد ہیں کہ میں ٹھیک ہوں؟اس پر میٹنگ میں شریک ایک عہدیدار نے بتایاکہ سر،مجھے آپ کے الفاظ یاد ہیں کہ ’جب لوگ سورہے ہیں تو حکومت کو جاگنا چاہیے ‘اور ایسا ہی ہوا، رات گئے ورکرز کی ساڑھے تین سو موٹرسائیکلیں کھڑی ہیں اور کام ہورہاہے ۔
شہبازشریف کاکہناتھاکہ جو بیوروکریٹس کام کررہے ہیں، میں ان کی بات نہیں بلکہ مجموعی طورپر بات کررہاہوں،بیوروکریٹس دعا کررہے ہیں کہ شہبازشریف وہاں(وفاق میں) جائے اور جووہاں بیٹھے تھے ، وہ دعا کررہے تھے کہ یہاں نہ آئے ، یہ ایک حقیقت ہے جو لطیفہ بن گیا۔شہبازشریف نے سوال کیا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ کیا میں بیوروکریسی کیخلاف ہوں؟ان کاکہناتھاکہ مختصرمدت کیلئے مالیاتی فوائد کام کرنے کا جذبہ بڑھاتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں لیکن طویل مدت کیلئے کوئی ایسا کام ہونا چاہیے جو آپ لوگ خود دل سے کریںاور اپنے کلچر کا حصہ بنیں۔
شہبازشریف کاکہناتھاکہ چائنہ لوگ جاتے ہیں، کس طرح انہوں نے قوم بنائی؟ڈینگ کا فلسفہ آج تک چل رہاہے ، کچھ لوگ نہایت مختصروقت میں امیر بن جاتے ہیں لیکن طویل مدت میں ہر چینی کو اختیار دیاگیا، وہ ٹھیک ہیں ، کوئی بندہ بھوکا نہیں، کوئی بھی چھت کے بغیر نہیں، جی 20کی میٹنگ میں مودی کھڑا تھا ، یہ 20کلومیٹردوربارڈر ہے ، وہی چیز، وہی کلچر ہے ، ترکی ہمارا بھائی ہے لیکن طیب اردگان بھی وہاں کھڑا تھا جس پر مجھے خوشی ہے لیکن ہمارا شمار کہیں نہیں، حتیٰ کہ جنوبی افریقہ کے لوگ کھڑے تھے، یہ 70سالہ جشن آزادی کی تقریبات نہیں بلکہ پاکستان کا مستقبل ہے ،یہ ہماری سالمیت اور بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے ، اگرہم نے اسے ایسے ہی چلنے دیا اورچوزرز کی بجائے بھکاری بنے رہے توہمارا انتخاب ہے ۔ یہ جشن آزادی کی تقریبات منارہے ہیں لیکن اس ملک کو بنانے کیلئے دی جانیوالی قربانیوں اور قیمت کا اندازہ لگائیں، ہم پرامن پاکستانی ہیں، صوبائی دارلحکومتوں کی سڑکوں سے ہم نے لاشیں اٹھائیں، یہ وقت ہے کہ ہم اپنے نظریات کو بدلیں، ہم نہ نوری ہیں ، نہ ناری ہیں۔ویڈیو دیکھئے