لندن(نیوز ڈیسک) بڑھاپے کی دہلیز پر کھڑے والدین کے لئے اس سے بڑا دکھ کیا ہو گا کہ ان کی جوان اولاد کو ان سے چھین لیا جائے۔ جنوبی لندن سے تعلق رکھنے والی خاتون لنڈا باﺅمین کو بھی یہ دکھ اس وقت سہنا پڑا جب ان کی 18 سالہ بیٹی کو ایک درندہ صفت شخص نے قتل کر دیا اور لاش کی بے حرمتی بھی کی۔ بیچاری لنڈا کی بدقسمتی دیکھئے کہ ان کی آزمائش یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ کسی بدبخت نے ان کی بیٹی کا مرنے کا بعد بھی تعاقب جاری رکھا، جو آئے روز اس کی قبر کو نقصان پہنچاتا تھا۔
لنڈا کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اپنی بیٹی سیلی کو قبر میں اتارا تو وہ سوچ رہی تھیں کہ شاید اب وہ امن و سلامتی میں رہے گی لیکن جلد ہی انہیں پتہ چلا کہ کوئی ان کی بیٹی کی قبر کی بے حرمتی کر رہا تھا۔ کوئی بدبخت آئے روز قبر کو کھود ڈالتا تھا اور کئی بار کتبے کو بھی اکھاڑدیا گیا۔ کئی بار قبر کے اوپر سوکھے پتے اور کاٹھ کباڑ بھی پھینکا گیا۔ لنڈا نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ”یہاں کچھ ایسے ظالم لوگ ہیں جنہیں ایسی حرکتیں کرکے خوشی ہوتی ہے۔ انہیں اب مایوسی ہوگی کہ اب سیلی اس قبر میں نہیں ہوگی کیونکہ میں نے اس کی باقیات کو وہاں سے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب وہ درندے میری بیٹی کو مزید تنگ نہیں کر پائیں گے۔“