خاتون کارکن کو جنسی زیادتی کانشانہ کیسے بنایا گیا ؟


اسلام آباد (اردو آفیشل ) لاہور کے چنبہ ہاؤس میں پراسرار طور پر مردہ پائی گئی مسلم لیگ (ن) کی کارکن متوفیہ سمعیہ چوہدری کی موت کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جبکہ تفتیشی حکام کو سمعیہ کے کمرے میں 3افراد کی موجودگی کے شواہد مل گئے ہیں جنہوں نے کھانا اکٹھے بیٹھ کر کھایا اور سمعیہ چوہدری کے کمرے کا دروازہ کھلا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق لاہورمیں ارکانِ اسمبلی کی سرکاری رہائش گاہ چنبہ ہاؤس میں پراسرارطورپرمردہ پائی گئی ۔ سمیعہ کی موت کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ چنبہ ہاؤس میں پراسرارطور پرمرنیوالی سمیعہ کاکمرہ کھلا تھا، اندرسے کنڈی نہیں لگی تھی، لاش پر کمبل پڑاتھا اور منہ سے جھاگ بھی نکل رہے تھے،پرس سے ملنے والا مشکوک پاؤڈر فرانزک لیب بھجوادیا گیا۔ تفتیشی حکام کو سمیعہ کے کمرے میں 3 افراد کی موجودگی کے شواہد بھی ملے ہیں، ان 3 افراد نے کسی نجی فوڈ کمپنی سے منگوایا گیا کھانا اکٹھے بیٹھ کرکھایا تھا، سمیعہ چوہدری کے پرس سے ایک پڑیا بھی ملی جس میں ہلکے سیاہ رنگ کاپاؤڈرتھا۔ دیگر شواہد کے علاوہ یہ پاوڈر بھی معائنے کے لئے فرانزک لیب بھجوا دیا گیاہے۔ دوسری جانب تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ سمیعہ کے جسم پر زیادتی کے نشانات ہیں، کمرے کی اشیاء بالکل صحیح حالت میں نہیں تھیں۔ لاش دیکھ کرپتہ چلتا ہے کہ مزاحمت بھی  کی گئی ہے تاہم موت کی اصل وجہ کاتعین کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ آنے پر ہی کیا جا سکے گا۔

جبکہ صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ واقعہ قتل نہیں لگتا ،چنبہ ہاؤس میں خاتون کی موت نشہ آور شے زیادہ مقدار میں لینے سے ہوئی ہے ، چنبہ ہاؤس کے ملازم نے سمعیہ کے لئے کمرہ بک کرایا تھا۔