سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیر اعظم نامزد کردیا ہے جس کی پارلیمانی کمیٹی نے بھی حمایت کردی ہے
نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب ہاؤس میں عبوری وزیر اعظم اور آئندہ کے مستقل وزیر اعظم کے ناموں کو حتمی شکل دینے کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اس اجلاس میں میاں محمد شہباز شریف کو مستقل وزیر اعظم جبکہ شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیر اعظم بنانے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا
شاہد خاقان عباسی بطور عبوری وزیر اعظم 45 روز تک حکومتی امور انجام دیں گے۔ اس کے بعد ضمنی الیکشن میں شہباز شریف کو الیکشن لڑوا کر ممبر قومی اسمبلی منتخب کر کے وزیر اعظم بنایا جائے گا
شاہد خاقان عباسی کا ساتھ مسلم لیگ کے ساتھ پرانا ہے، پرویز مشرف نے جب 12 اکتوبر 1999 کو مارشل لاء لگایا تو مسلم لیگ ن کے رہنماؤں پر وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا مگر اس وقت بھی شاہد خاقان عباسی اپنے اصولی مؤقف پر ڈٹے رہے اور نواز شریف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا
شاہد خاقان عباسی نواز کے ساتھ جیل کے ساتھی بھی ہیں، شاہد خاقان عباسی 27 دسمبر 1958 کو مری میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم لارنس کالج مری سے حاصل کی اس کے علاوہ الیکٹریکل انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے کی
شاہد خاقان عباسی سعودی اور امریکہ کی نجی کمپنیوں میں بھی ملازمت کرتے رہے۔ شاہد خاقان عباسی ایک کاروباری شخصیت ہیں وہ ائیر بلیو ائیر لائن کمپنی کے مالک بھی ہیں
ان کا خاندان مسلم لیگ ن سے وابستہ رہا ہے وہ اپنے والد خاقان عباسی کی وفات کے بعد آبائی حلقے این اے 50 راولپنڈی سے 1988 میں بطور آزاد امیدوار الیکشن جیت کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے یوں انہوں نے اپنے سیاسی کئیرئیر کا آغاز کیا
اسکے بعد انہوں نے نواز شریف کے اسلامی جمہوری اتحاد کے پلیٹ فارم سے 1990 میں الیکشن جیتا شاہد خاقان عباسی نے 1933 اور 1997 میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا اور جیت کر ایم این اے منتخب ہوئے
تاہم وہ پرویز مشرف کے دور میں عام انتخابات جو کہ 2002 میں ہوئے پیپلز پارٹی کے امیدوار سے ہار گئے شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے 1997 کے دور حکومت میں پی آئی اے کے چئیرمین رہے
اس کے بعد انہوں نے مسلم لیگ ن کی طرف سے 2008 اور 2013 کے الیکشن جیتے شاہد خاقان عباسی موجودہ دور حکومت میں وزیر پٹرولیم بھی تھے
مگر سپریم کورٹ کی جانے سے نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد کابینہ سے تحلیل ہونے سے ان کی وزاردت بھی اب نا رہی، اب نواز شریف نے
پارلیمانی رہنماؤں کے متفقہ فیصلے سے انہیں عبوری وزیر اعظم نامزد کردیا ہے