پاکستان اور بھارت کے مشیران قومی سلامتی مسلسل رابطے میں،کلبھوشن سے حاصل معلومات سے دشتگردوں کے سلیپر سیل ختم کیے،عبدالباسط
اُردو آفیشل۔ پاکستان کے بھارت میں ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر آپس میں مسلسل رابطے میں ہیں جس سے مذاکرات کی بحالی میں مدد ملے گی۔کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں کا اعتراف کر چکا ہے اور اس کی فراہم کی گئی معلومات کی روشنی میں دہشتگردوں کے کئی سلیپر سیلز پکڑے گئے ہیں۔
بھارتی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان کے ناصر جنجوعہ اور بھارت کے اجیت دوول کے بارے میںمجھے یقین ہے کہ وہ آپس میں رابطے میں ہیں لیکن میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتاکہ ان کی ملاقات ہوئی بھی ہے یا نہیں ، ہمیں امید کرنی چاہیے کہ امن مذاکرات جلد بحال ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرنا قومی سلامتی کے مشیروں کا مینڈیٹ نہیں ہے ، ان کے ذمے دونوں ممالک میں امن مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے۔
کلبھوشن یادیو کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے پاکستانی حکام کو بہت سی اہم معلومات فراہم کی ہیں جس سے دہشتگردوں کے سلیپر سیل ختم کرنے میں مدد ملی ہے۔کلبھوشن یادیو کا معاملہ عالمی عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے پاکستان فیصلہ آنے تک معاملے پر انتظار کرے گا۔ کلبھوشن یادیو اعتراف کر چکا ہے کہ وہ مبارک حسین پٹیل کے جعلی نام سے سفر کرتا رہا ہے اور پاکستان میں نہ صرف جاسوسی بلکہ دہشتگردی کی کارروائیوں میں بھی مصروف رہا ہے۔
کرنل حبیب ظاہر کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ کرنل حبیب بھارت کی حراست میں ہے، اسی لیے ہم بھارت سے اس معاملے میں پوچھ رہے ہیں لیکن ہمیں ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
سارک کانفرنس سے متعلق بات کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ سارک سربراہ کانفرنس اگلے سال تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے، پاکستان کھٹمنڈو میں سارک سیکرٹریٹ سے مسلسل رابطے میں ہے اور کانفرنس کی تیاریوں کے معاملات پر غور کیا جا رہا ہے۔