وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے نوازشریف کی نا اہلی کو قانون کی بغاوت قانون کی قرار دے دیا،یہ سوچنا پڑے گا کہ کس ملک کے ساتھ الحاق کریں،وزیراعلیٰ آزاد کشمیر


وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے نوازشریف کی نا اہلی کو قانون کی بغاوت قانون کی قرار دے دیا،یہ سوچنا پڑے گا کہ کس ملک کے ساتھ الحاق کریں،وزیراعلیٰ آزاد کشمیر
اُردو آفیشل۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ اب سوچیں گے کہ کس ملک سے الحاق کریں، ایک بار پھر نظریہ ضرورت زندہ کردیا گیا ہے، دکھ ہے کہ نواز شریف کی بہ حیثیت وزیر اعظم تذلیل کی گئی، یہ کونسا فیئر ٹرائل ہے کہ اپیل کا حق بھی نہیں تاہم روزنامہ جنگ کے اس دعوے کے برعکس وزیراعظم آزاد کشمیر نے ایسے موقف کی تردید کردی۔دوسری طرف ایک ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے جس میں وزیراعظم آواز کشمیر کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اگر یہی علامہ اقبال اور قائداعظم کا پاکستان ہے تو مجھے بحیثیت کشمیری یہ سوچنا پڑے گا کہ میں کس ملک کیساتھ اپنی قسمت کو جوڑوں۔

روزنامہ جنگ کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کے ہمراہ ہفتہ کو کشمیر ہاوس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے مستقبل میں کٹھ پتلی وزیر اعظم کی راہ ہموار کر دی، یہ کونسا فیئر ٹرائل ہے کہ نواز شریف کو اپیل کا حق بھی نہیں۔راجہ فاروق حیدر نے مزید کہا کہ اس وقت نہ ملک میں کوئی حکومت اور نہ کوئی نیشنل سیکیورٹی کا سربراہ ہے، لیگی کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں کہ طاقت کے باوجود حالات خراب نہیں کئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کو مکمل طور پر فکسڈ فیصلہ قرار دیا۔

اخبار کے مطابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ یہ مکمل طور پر فکسڈ فیصلہ ہے اور آرٹیکل 62ایف کی آڑ میں بغاوت کی گئی ہے، اگر کسی مصنف میں جرات ہے تو پرویز مشرف کو کٹہرے میں لائے، آئین توڑ کر 75ہزار لاشوں کا تحفہ دینے والا پرویز مشرف 44ارب کا مالک کیسے بنا، عمران خان را سے فنڈنگ کے کیس میں کیوں بھاگ رہا ہے اور کیا ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ کیوں عدالتی مفرور ہے؟۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان ہمارے سوالوں کا جواب دے، کسی منصف میں جرات ہوتی تو جنرل پرویز کو کٹہرے میں لاتا۔ نیب کے فیصلے کے لئے ٹائم فریم طے کرے اور آئندہ نیب میں جس کا بھی کیس آئے اس کے لئے جے آئی ٹی بنائے۔

بعدازاں وزیراعظم آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر کے کسی اور ملک کیساتھ الحاق کے بارے سوچنے کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر ی عوام کا فیصلہ اٹل اور کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے ، دونوں ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیں، آزاد کشمیر کے پاکستان سے علیحدگی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے، کشمیری ستر سال سے پاکستان کا حصہ بننے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، پاکستان کے علاوہ کشمیری عوام کسی ملک سے الحاق کا سوچ بھی نہیں سکتے، پاکستان مضبوط ہوگا تو ہم بھی خود کو محفوظ سمجھیں گے، کشمیریوں کے دل پاکستان کیساتھ دھڑکتے ہیں۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی جنگ کے موقف کی تردید کردی اور کہاکہ پوری پریس کانفرنس آن ریکارڈ ہے ، پوری کانفرنس کے دوران کہیں بھی بغاوت کا لفظ استعمال نہیں ہوا، پاکستان ہی پہلی اور آخری منزل ہے ۔