گو نواز گو کے بعد، اب رو عمران رو!


سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دے کر ایک تاریخی فیصلہ تو دے دیا ہے مگر اس فیصلے کی مد میں اگر دیکھا جائے تو مستقبل میں پاکستان میں ایک سیاسی بحران پیدا ہونے والا ہے جس کی وجہ سپریم کورٹ میں عمران خان ، جہانگرترین اور دیگر رہنما پر موجود کیس ہیں جن کی سنوائی ہو رہی ہے.

سپریم کورٹ نے نواز شریف کو سیکشن 2 اور 3 کے تحت نا اہل کیا ہے جس کے مطابق وہ صادق اور امین نہیں رہے .

تاہم عمران خان اور جہانگیر ترین کے اوپر بھی سپریم کورٹ میں اسی کی مناسبت سے کیسوں کی سنوائی ہو رہی ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں آیا. اگر سپریم کورٹ نے صادق اور امین نہ ہونے کی بیناد پر نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا ہے تو پھر عمران خان بھی سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل ہو سکتے ہیں جس کے بعد سیاسی جماعتوں میں نااہلی کی ایک لائن لگ جائے گی کیونکہ تمام سیاسی جماعتوں نے کہا تھا کہ سب کا احتساب ہونا چائیے اور اس کی شروعات وزیراعظم نواز شریف سے ہونی چائیے جو کہ ہو چکی ہے.

دوسری جانب اگر ہم پیپلز پارٹی کی جانب دیکھیں تو پیپلز پارٹی میں بھی اندورنی طور پر ایک خوف سا چھا گیا ہے جس کی وجہ ان پر آئندہ دنوں میں ممکنہ طور پر ہونے والے کیسز ہیں جن میں سر فہرست سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ ہوں گے. پیپلز پارٹی نے نواز شریف کو اس بحران میں خاص سہارا نہیں دیا جس کے بعد پیپلز پارٹی خود پر آنے والے بحرانوں میں بھی ن لیگ سے مدد نہیں مانگ سکے گی یوں پاکستان میں نااہلی کا ایک دور چل پڑے گا جو بہت سے بڑے بڑے حکمران کھا جائے گا۔