’بوائے فرینڈ سہیلی کوکال کرتا رہ گیا، بار میں پہنچتے ہی دوسرے لڑکے سے ملاقات اور جنسی ملاپ وغیرہ سے لے کر بہت کچھ۔۔۔‘


کراچی(28جولائی 2017)“سیلی کا فون گم ہو جاتا ہے جس کے بعد اس کا بوائے فرینڈ کال کرتا ہے مگر وہ اسے مل نہیں پاتی تو سیلی بار میں جاتی ہے جہاں اس کی ملاقات ایک اور لڑکے سے ہوتی ہے‘ ‘، یہ کوئی خبر نہیں بلکہ ہمارے تعلیمی اداروں میں تیسری جماعت کے بچوں اور بچیوں کو پڑھائی جانے والے کتاب میں موجود کہانی کے الفاظ ہیں. ”پڑھ لو“ کے مطابق میزبان اور اداکار فیصل قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے سکولزمیں تیسری جماعت کے بچوں اور بچیوں کو ایسی کتاہیں پڑھائی جا رہی ہیں جن میں انتہائی غیر اخلاقی مواد موجود ہے ،

انہوں نے اپنے پروگرام کے دوران تیسری جماعت کے طلبا کو پڑھائی جانے والی کتاب ”رومیو اینڈ جولیٹ“ اور ”سیلیز فون“ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کتاب ”سیلیز فون“ میں ایک کہانی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سیلی نامی لڑکی کا فون گم ہو جاتا ہے ، اس کا بوائے فرینڈ اسے کال کرتا ہے مگر دونوں کا رابطہ نہیں ہو پاتا تو سیلی کی دوست اسے کہتی ہے کہ بوائے فرینڈ نہیں آیاتو تم ہمارے ساتھ چلو ، اس کے بعد وہ ایک بار میں جاتی ہے اور وہاں اس کی ملاقات ایک اور لڑکے سے ہوتی ہے . انہوں نے کہا کہ ان کتابوں کے علاوہ سائنس کی کتابوں میں بھی ایسی غیر اخلاقی چیزیں پڑھائی جا رہی ہیںکہ ان کہانیوں کو بیان کرنا بھی مناسب نہیں ہے ،اس کے علاوہ اسلامیات کی کتابوں میں نبی پیغمبروں کے ذکر کے حوالے سے بھی تکریم کا خیال نہیں رکھا جا رہا مگر اس کے باوجود والدین ان باتوں سے بے خبر ہیں اور اپنے بچوں کو اس قسم کے غیر اخلاقی نصاب کی تعلیم دیے جانے پر خاموش ہیں . انہوں نے کہا کہ بوائے فرینڈ اور بار میں جانے کے حوالے سے کہانیوں کے ساتھ ساتھ ، جنسی تعلیم کے موضوعات بہت سارے سکولز کے نصاب کا حصہ بن چکے ہیں .