اسلام آباد: پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا 1987ء میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو لکھا گیا خط منظر عام پر آگیا ۔ عمران خان کا یہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے جس کے بعد ان پر آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت کارروائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 1987ء میں 30 سال قبل وزیراعلیٰ پنجاب کو ایک درخواست لکھی کہ میرے پاس اپنا ذاتی گھر نہیں ہے۔
اپنی درخواست میں انہوں نے کہا کہ میری مشکلات کم کرنے کے لئے مجھے حکومت کی جانب سے گھر کی الاٹمنٹ کی جائے۔ عمران خان کا یہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو صارفین نے اس پر حیرانی کا اظہار کیا۔ کیونکہ سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں عمران خان نے بتایا کہ 1983ءمیں انہوں نے لندن میں ایک فلیٹ خریداتھا۔ اور آئین کا آرٹیکل 62 اور 63 کسی بھی امیدوار یا رکن اسمبلی کے سچے اور دیانت دار ہونے سے متعلق ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ 1983ء میں لندن میں فلیٹ خریدنے والے عمران خان 1987ء میں وزیر اعلٰی پنجاب سے گھر کا مطالبہ کیسے کر سکتے ہیں؟ عمران خان نے جھوٹ کیوں بولا؟ تجزیہ کاروں کے مطابق عمران خان کا یہ خط انہیں نا اہل کروا سکتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی جانب سے تاحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔