اسلام آباد (اُردو آفیشل تازہ ترین اخبار۔ 22 جولائی 2017ء): نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ماہر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ پانامہ کیس میں دو امکانات ہیں۔ ایک تو یہ ہے کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف کی نکالی گئی نئی کمپنی غلط ہے اور ان کے اقامے کا دعویٰ ، جس سے متعلق ان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ انہوں نے تو تنخواہ بھی پوری نہیں لی، وہ بھی جھوٹ ہے تو پھربھی وزیر اعظم نواز شریف نا اہل ہو جائیں گے کیونکہ وزیر اعظم نواز شریف نے جھوٹ بولا اور جھوٹ بولنے پر انہوں نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کی۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم صرف پاکستان میں ہی سچ بولنے کا پابند نہیں ہے بلکہ انہیں ملک سے باہر بھی سچ ہی بولنا چاہئیے۔ اور اگر یہ آف شور کمپنی اور اقامہ لینے کی بات سچ ہے تب بھی نواز شریف نا اہل ہوں گے کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم ہوتے ہوئے بھی بیرون ملک سے تنخواہ لی اور اس بات کو ظاہر بھی نہیں کیا۔ جو ان کے صادق اور امین نہ ہونے کا ثبوت ہے۔