قطری شہزادے کا ویڈیو لنک پر بیان دینے سے بھی انکار،حسن نواز کے اکاؤنٹ میں پیسے کہاں سے آئے پتہ چل جائے تو بات ختم،جسٹس عظمت
اردو آفیشل پاناما عملدر آمد کیس کی سماعت کے دوران قطری شہزادے کے معاملے پر جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ قطری شہزادہ سٹارگواہ تھا لیکن وہ ویڈیولنک پر بھی بیان دینے کو تیار نہیں ، لگتا ہے قطری شہزادہ فوٹو جینک نہیں ہے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا ہے کہ اس بات کا جواب مل جائے کہ حسن نواز کے اکاﺅنٹ میں پیسے کہاں سے آئے تو کہانی ختم۔
پاناما عملدر آمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ حسن نواز کے اکاؤنٹ میں پیسے کس کے اکاؤنٹ سے آئے؟ ۔ جسٹس اعجازافضل نے استفسار کیا کہ کیا پیسے ہینڈ کیری کے ذریعے لائے گئے؟جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کس کے اکاؤنٹ سے پیسے آئے اس سوال کا جواب دے دیں توکہانی ختم۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ سوال قطری شہزادے حمد بن جاسم سے پوچھا جا سکتا ہے۔ جس پر جسٹس اعجازافضل نے کہا قطری شہزادے نے کہا کہ میرے محل آجائیں، حمد بن جاسم اپنے محل سے باہرآنے کو تیار نہیں تھا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کو حمد بن جاسم کے پاس جانے کی ضرورت نہیں؟ جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ قطری کوئی ریکارڈ پیش کرتا تو شاید ضرورت نہ پڑتی،کیا قطری شہزادہ پاکستان آنے کو تیارہے؟۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ارسلان افتخار کا فیصلہ دیکھیںتفتیشی کی رپورٹ پررائے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایک سال سے سوال پوچھ رہے، جواب یہ ہے کہ جواب نہیں ہے: جسٹس اعجاز الاحسن
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ قطری شہزادہ آپ کاسٹارگواہ تھا جس کو پیش کرنے کی ذمہ داری حسین نواز کی تھی، قطری نے پاکستانی قوانین کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کیا،وہ یہاں آجاتا تو بات ختم ہوجاتی، قطری شہزادہ ویڈیولنک پر بھی بیان دینے کو تیار نہیں ، لگتا ہے قطری شہزادہ فوٹو جینک نہیں ہے۔
جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ قطری شہزادے نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا، پاکستانی قونصلیٹ آنے سے بھی انکار کر دیا تلور کے شکار والوں کو پاکستان کے ویزے سے استثنیٰ ہے، کیا اب سارے مل کر دوحہ چلے جائیں؟اب تو قطر فلائیٹ بھی نہیں جاتی۔