شاہکوٹ (روزنامہ ۔3ستمبر2015آن لائن)امیر جماعتہ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ہندوستان نے اگر پاکستان پر حملے کی غلطی کی تو یہ اسکی آخری غلطی ہو گی قوم فیصلہ کن معرکہ کیلئے تیار اور متحد ہے بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،بھارت 71ء والے خواب دیکھنا چھوڑ دے سانحہ مشرقی پاکستان ہمارے دلوں پہ نقش ہے یوم دفاع تجدید عہد جہاد کا دن ہے جنگ ستمبرکی طرح قوم بیدار ہو چکی ہے 20 کروڑپاکستانی دفاع پاکستان کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ وطن کی سالمیت اور تحفظ کیلئے کٹ مرنے کو تیار کھڑے ہیں پاک فوج دشمن کو اسکے گھر گھس کر مارنے کی صلاحیت رکھتی ہے،بھارتی فوج کے گندے قدم پاک سر زمین پر نہیں پڑنے دیں گے اس بار میدان جنگ ہندوستان بنے گا۔ حریت قائدین کے گھروں پر چھاپوں اور نظربندیوں سے کشمیریوں میں بھارت کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے۔انڈیا پاکستان سے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔حکمران آٹھ لاکھ بھارتی فوج کے مظالم سے دنیا کو آگاہ اور اس کا مذموم چہرہ بے نقاب کریں۔ لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مخالف فلم ’’فینٹم‘‘ پرپابندی لگا کر جراٗت مندانہ فیصلہ کیا۔بھارت کی اسلام و پاکستان مخالف فلموں سے ہندوستانی مسلمانوں میں نظریہ پاکستان پروان چڑھ رہا ہے۔ مسلمان فرقہ واریت ، لسانیت اور علاقائیت کے جھگڑے چھوڑ کر قرآن وسنت کی بنیاد پر متحد ہو جائیں۔جامعہ محمدیہ میں دفاع پاکستان کانفرنس کے دوران ہزاروں افراد کے اجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کہاکہ مسئلہ کشمیر اس وقت بہت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔کشمیر کے مظلوم مسلمان پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور گلی محلوں میں پاکستانی پرچم لہرا کر وطن عزیز پاکستان سے والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے یہ حالات نہیں تھے۔انڈیا کشمیری مسلمانوں کا یہ جذبہ دیکھ کر شدید بوکھلاہٹ اور پریشانی کا شکار ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے دورہ بھارت کے دوران پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے حریت قائدین کو ملاقات کی دعوت دینے پر سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، سیدہ آسیہ اندرابی و دیگرکے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور نظربند کر دیا جنہیں دنیا بھر کے میڈیاکی سخت تنقید پررہا کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے حریت قائدین کی نظربندیوں سے پاکستان کو سخت پیغام دینے کی کوشش کی لیکن ہندوستانی حکومت کے اس اقدام سے کشمیریوں میں بیداری کی لہر دوڑ گئی اور ان کا پاکستان سے محبت کا رشتہ مزید پختہ ہو ا ہے۔افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے حکمران بیرونی قوتوں کی ناراضی کے خوف سے صحیح معنوں میں پالیسیاں ترتیب نہیں دے رہے جس سے جدوجہد آزادی کشمیر و پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے۔