پاکستانیوں کچھ تو سیکھو ترکی سے، اب کرو ایک نئے دور کا آغاز، ،جذباتی عوام پوسٹ لازمی پڑھے


آپ لوگوں کو ایک بہت اہم اور سچی بات سے آگاہ کرنا ہمارا فرض ہے، اسی لیے ہم آپکو ہر بات سے تفصیلاً آگاہ کر رہے ہیں. پاکستان کے زیادہ تر لوگ میڈیا کی خبروں پر آنکھ بند کر کے یقین کر لیتے ہیں، ہم آپکو یہ بتانے جارہے ہیں کہ یہ میڈیا آج کل جو حکومت کے خلاف اوپر تلے خبریں چلا رہا ہے، یہ ساری جھوٹی اور بے بنیاد ہیں. جیسا کہ آپکو پتا ہے کہ عمران خان نے اگلا ہاتھ میڈیا چینلز پر ڈالنا ہے اسی وجہ سے یہ میڈیا چینلز والے پہلے ہی چور مچانے لگ گئے ہیں. ان میڈیا مافیا پر یہ کہاوت سیٹ آتی ہے “چور مچائے شور”.

آج کل جس طرح کے حالات چل رہے ہیں یہاں اپنے جذبات سے نہیں بلکہ دماغ سے کام لینا ہے. اصل میں آج کل جو پاکستان میں حکومت کی جنگ چھڑی ہے وہ کرپٹ مافیا کو ختم کرنے کے لیے ہے. یہ ہتھیار کی جنگ نہیں ہے، یہ عقل کی جنگ ہے. پاکستان کے خلاف ایسے ایسے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں کہ انسانی عقل دیکھ کر دنگ رہ جائے. آج کل ایک کے بعد ایک بجلی پاکستان پر گرائی جارہی ہے، کبھی انڈیا کہتا ہے کہ پانی بند کر دیں گیں، کبھی امریکا کہتا ہے کہ قرضہ نہیں دیں گیں، یہ حال ترکی کا تب ہوا تھا جب ترکی کی حکومت نے امریکا کے خلاف آواز اٹھائی تھی. ترکی میں ایک رات ہی ڈالر کا ریٹ 35 فیصد بڑھ گیا تھا، امریکا نے ترکی کی کرنسی لیرا کو بلکل ڈاؤن کر دیا تھا.

اب یہی کچھ پاکستان میں ہورہا ہے. جب پاکستان کی حکومت نے کرپٹ نظام کے خلاف ایکشن لیا تو پاکستان کو بھی اسی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے. لیکن یہاں یہ بات قابل دید ہے کہ ترکی کی عوام نے اپنے صدر طیب اردگان اور حکومت کا ساتھ دیا. یہاں ہمیں بھی چاہیے کہ ہم سب اپنا اپنا فرض سچے دل سے ادا کریں. کوئی ایک انسان ملک نہیں بنا سکتا، پوری عوام کو مل کر جدو جہد کرنا پڑتی ہے. یہ آزمائش بس تھوڑی دیر کی ہے، پھر جلد ہی ترکی کی طرح پاکستان کے بھی حالات اچھے ہو جائیں گیں. وزیراعظم عمران خان اور اپنی عظیم فوج کا ساتھ دیں اور روشن پاکستان کا خواب یقینی بنائیں.

اگر ہم لوگوں نے مخالفین اور بکاؤ میڈیا کے فریب میں آکر عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیا تو یہ بات میں آپکو لکھ کر دے سکتا ہوں کہ ہم لوگ اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے بہت گندا اور کرپشن سے بھرا پاکستان چھوڑ کر جائیں گیں. اس لیے ہماری عوام کو ترکی کی مثال لینی چاہیے، وہاں بھی ایک زمانے میں کرپشن تھی، لیکن جب طیب اردگان نے اقتدار سنبھالا تو اس نے بھی عمران خان کی طرح کرپشن صفائی مہم کا آغاز کیا. شروع میں تو بہت سی مشکلات دیکھنے کو ملیں، ترکی کی اکانومی بھی پاکستان کی طرح وینٹیلیٹر پر آگئی، لیرا ڈالر کے مقابلے میں بلکل کمزور پڑ گیا، لیکن وہاں کی عوام نے صدر طیب اردگان کا ساتھ نہ چھوڑا اور آج آپ دیکھ لیں کہ وہاں کتنی ترقی اور سکون ہے.

کیا آپ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں؟ ہاں یا ناں میں جواب دیں