تبدیلی کی باتیں باتیں ہی رہ گئیں، نیا پاکستان لیکن پروٹوکول وہی پُرانا


22 سالوں کی ان تھک محنت کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ”’نیا پاکستان”’ تو بنا لیا لیکن کچھ لوگ ابھی بھی وزیراعظم عمران خان کے ”نئے پاکستان”’ میں پُرانے پاکستان والے طور طریقے اپنا رہے ہیں جس پر عوام نے شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ آج وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے میاں چنوں کے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کا دورہ کیا۔

اسپتال کے دورے کے دوران نئے پاکستان کے وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ پُرانے پاکستان والا ہی پروٹوکول تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب خصوصی طیارے پر میاں چنوں پہنچے جس کے بعد تحصیل ہیڈ کوارٹر جانے کے لیے پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے ہمراہ 15 سے زائد گاڑیوں کا قافلہ بھی آیا۔ اسپتال پہنچنے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مختلف وارڈز کا بھی دورہ کیا۔

15 سے زائد گاڑیوں کا پروٹوکول لینے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو عوام کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ میاں چنوں آمد پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے اسی پروٹوکول نے ایک بچی کی جان بھی لے لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال آمد پر اسپتال کی ایمرجنسی وارڈ کو بند کر دیا گیا تھا۔ بیمار بچی کے والدین منت سماجت کرتے رہے لیکن اس کے باوجود انہیں بچی کو ایمرجنسی میں لے کر جانے کی اجازت نہ دی گئی۔

ایمرجنسی میں داخلہ کی اجازت نہ ملنے پر بچی دم توڑ گئی۔ بچی کی ہلاکت پر والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے پروٹوکول پر شدید احتجاج کیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کئی سیاسی رہنماؤں اور عہدیداروں کے پروٹوکول اسپتالوں کے باہر ہلاکتوں کا موجب بنے ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان کے اس نئے پاکستان میں پُرانے پروٹوکول اور اس پروٹوکول کی وجہ سے ہونے والے واقعات نے عوام کو نئی حکومت پر تنقید کرنے کا ایک اور موقع فراہم کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے تحصیل ہیڈ کوارٹر آمد پر پروٹوکول کے مناظر آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: