سلیم صافی اور عمران خان کی تلخ کلامی


آج کل کی رحجان اور صحافی و کالم نگار سلیم صافی نے کہاہے کہ میری وزیراعظم عمران خان سے زندگی میں صرف ایک مرتبہ تلخ کلامی ہوئی تھی اور وہ بھی ڈاکٹر محمد فاروق کی شہادت کے بعد ۔

نجی ٹی وی نیونیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگوکرتے ہوئے سلیم صافی کا کہناتھا کہ اگر زندگی میں کبھی میری عمران خان سے تلخ گفتگو ہوئی وہ صرف فاروق خان کی شہادت کے بعد ، وہ میرے بڑے بھائی تھے اور محسن بھی تھے ، فاروق خان کسی زمانے میں عمران خان کے دوست تھے اور ان کی پارٹی کے بانی جنرل سیکرٹری بھی تھے اور اس وقت جاوید احمد غاندی کے ماڈل ٹاﺅن کے ای بلاک میں واقع چھوٹے سے گھر میں سیاست پر مشاورت ہو تی تھی جس میں جنرل حمید گل ، محمد علی درانی اور ڈاکٹر فاروق شامل ہوا کرتے تھے ، میں ڈاکٹر فاروق خان کے ساتھ وہاں اس وجہ سے چلا جایاکرتاتھا کہ میں طالبعلم تھا اور عمران خان کا فین بھی تھا ۔

سلیم صافی کا کہناتھا کہ جب طالبان نے ڈاکٹر فاروق خان کو شہید کیا تو اس پر باقی سب لوگ ان کے جنازے اور فاتح خوانی میں گئے لیکن عمران خان ان کی فاتح خوانی کیلئے بھی نہیں گئے ۔خان صاحب دہشتگردی کے خلاف جنگ پر کتاب لکھ رہے تھے تو اس معاملے پر انہوں نے مجھ سے کچھ سوالات کیے ، اس بات کے عقیل یوسفزئی بھی گواہ ہیں جو کہ پشاور کے معروف صحافی ہیں ۔ میں نے عمران خان سے گلا کیا کہ آپ ان کی فاتح پر بھی نہیں گئے جبکہ ان کا آپ کے ساتھ فیملی تعلق تھا اور اس وقت عمران خان نے ایسے الفاظ استعمال کیے تو اس وقت میری اور عمران خان کی تلخ گفتگو ہو ئی تھی ۔