’اگر آپ کے فضلے میں یہ ایک چیز نظر آئے تو یہ کینسر کی پہلی نشانی ہوتی ہے، نظر انداز ہر گز نہ کریں‘ سائنسدانوں نے سختی سے خبردار کردیا


یہ الگ بات کہ ہم اس چیز کو کوئی اہمیت نہیں دیتے لیکن ہمارے بول و براز کی ہیئت ہماری صحت کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہے۔ اب ایک غذائی ماہر نے اپنی نئی کتاب میں بول و براز کی ہیئت سے مختلف بیماریوں کی پیشگی تشخیص کا حیران کن انکشاف کیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ایوکالینیک نے اپنی کتاب Be Good to Your Gutمیں لکھا ہے کہ ”بول و براز کی ہیئت سے باﺅل کینسر اور انفلیمیٹری باﺅل ڈیزیز(inflammatory bowel disease)کا پیشگی پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ ہمیں اپنے پاخانے کے متعلق نوٹ کرتے رہنا چاہیے کہ وہ کس قدر باقاعدگی سے آ رہا ہے اور اس کی ہیئت اور رنگت وغیرہ کیسی ہوتی ہے۔“
ایوکالینیک مزید لکھتی ہیں کہ ”دن میں ایک یا دوبار پاخانے کی حاجت ہونا بہترین صحت کی علامت ہے۔ اگر اس سے کم یا زیادہ حاجت ہو رہی ہو تو سمجھ لینا چاہیے کہ جسم میں کچھ گڑبڑ ہے۔ اگر پاخانہ نہ زیادہ پتلا ہو اور نہ ہی انتہائی سخت، اور اس میں کریک بھی نہ ہوں اور آسانی سے آ رہا ہوتو یہ صحت مندی کی علامت ہے۔ پاخانے میں کریک ہوں، ٹوٹ کر آئے، بہت زیادہ بدبودار ہو، زیادہ پتلا یا بہت سخت ہو تو یہ خرابی صحت کی علامت ہوتا ہے۔“
ایو لکھتی ہیں کہ ” پاخانے کی رنگت اس لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے کہ پرانے خون کے خلیے بھی اس کے ساتھ جسم سے باہر آتے ہیں جن کی قدرتی رنگت درمیانی بھوری ہوتی ہے۔ اگر پاخانے کی رنگت سرخ یا مٹیالے رنگ کی ہے تو یہ مقعد، جگر یا پِتے میں خرابی کی علامت ہوتا ہے۔اگر اس کی رنگت ہلکی سرخ ہو تو یہ بواسیر کی علامت ہوتی ہے اور اگر اس کا رنگ گہرا سرخ یا سیاہ ہو جائے تو یہ مقعد کے کینسر اور دیگر ایسی ہی خطرناک بیماریوں کی علامت ہوتا ہے اور ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔