زیادہ تر شادیاں ٹھنڈے موسم میں کیوں کی جاتی ہیں؟


پاکستان میں زیادہ تر شادیاں ٹھنڈے موسم میں ہی کیوں ہوتی ہیں؟ اگر آپ اس سوال کا جواب جاننا چاہتے ہیں تو یہ پوسٹ پڑھ لیجیے، سب کچھ سمجھ آجاۓ گا!

پاکستان کا کلچر بہت رنگارنگ ہے ۔ اس کے رسم اور رواج اور ان میں ہونے والی تقریبات ہمیشہ اہمیت کی حامل رہی ہیں مگر شادی کا موقعہ ہر تقریب سے ذیادہ اہم ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس کا اہتمام سب سے ذیادہ کیا جاتا ہے ۔ شادی کی تیاری خالی دولہا دلہن ہی نہیں کرتے بلکہ اس تیاری میں قریبی رشتہ داروں کے علاوہ دور پار کے عزیز و اقارب اور دوست یار بھی مصروف نظر آتے ہیں ۔

کسی کو اپنے کپڑوں کی فکر ہوتی ہے تو کسی کو کھانے پینے کے انتظامات کی تو کسی کو دور شہروں سے آۓ مہمانوں کے قیام و طعام کے انتاظامات کی ۔ رات گۓ تک گھر کے بڑوں کے مشاوراتی اجلاس منعقد کۓ جاتے ہیں جن میں کئی امور طے کۓ جاتے ہیں ۔ انہی اجلاسوں میں شرکت کر کر کے ایک تجربہ ضرور حاصل کیا سوچا آپ سے بھی شئر کیا جاۓ ۔ کہ شادی ہمیشہ سردی میں کرنی چاہے.

کپڑوں کے جھنجھٹ سے آزادی

کیو نکہ سردی میں گرمی والے مثلا شیفون وغیرہ کے پارٹی وئیر پہنے جاسکتے ہیں مگر سردی کے کپڑے ویلوٹ وغیرہ پہن کر آپ گرمی کی تقریب میں نہیں جاسکتے ۔ لہزا سردی میں شادی کے سبب گرمی والے کپڑے بھی کارآمد ہو سکتے ہیں ۔

کھانے کی بچت

کھانے پینے کی اشیا جلدی خراب نہیں ہوتیں لہذا اگر آپ مصروفیات کے سبب پہلے سے کھانا بنا لیں اور فریز کر لیں تو اس کے خراب ہونے کا اندیشہ کم ہو گا۔

مہمانوں کی جلد واپس روانگی

اسکولوں کی چھٹیاں چونکہ سردی میں صرف دس دن کی ہوتی ہیں اس وجہ سے یہ آسانی رہتی ہے کہ دوسرے شہر سے آۓ ہوۓ عزیز و اقارب جلد از جلد شادی نمٹا کر واپس چلے چاتے ہیں جس سے آپ کو ان کی طویل مہمان نوازی نہیں کرنی پڑتی ۔

ہنی مون کے لیئے دلفریب مقامات

ہنی مون کے لۓ بہت سارے مواقع اچھے موسم کے ساتھ آپ کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں اسنو فال دیکھنے کا بہانہ بنا کر آپ فوری طور پر ہنی مون کے لۓ نکل سکتے ہیں ۔