کرونا وائرس کی ایک اور حقیقت


کورونا وائرس پھیلنے کی پیش گوئی 2008 میں کردی گئی تھی، ناول اینڈ آف ڈیز کی امریکی مصنفہ سلویا براؤن نے لکھا 2020 میں نمونیا جیسی بیماری دنیا کو لپیٹ میں لے گی، تیزی سے پھیلنے والی بیماری تیزی سے ختم بھی ہوجائے گی، دس سال بعد وائرس پھر حملہ کرے گا۔اسی طرح کے موضوعات پر مبنی 2 فلمیں کافی نمایاں ہیں جن میں سے ایک 1995 کی 12 منکیز ہے، جو ایک سائنس فکشن فلم ہے جس میں ٹائم ٹریول کے ذریعے پلیگ وائرس کی روک تھام دکھائی گئی ہے

جو بیشتر انسانوں کا خاتمہ کردیتا ہے۔دوسری فلم آؤٹ بریک تھی جس میں ہوا میں موجود وائرس افریقہ سے امریکا اسمگل ہوکر پہنچتا ہے اور اس کو پھیلنے کے لیے سائنسدان وقت کے خلاف جنگ لڑتے ہیں۔ایسی صرف فکشن کہانیاں ہی نہیں بلکہ گزشتہ سال نیشنل جیوگرافک نے دی ہاٹ زون نامی حقائق پر مبنی سیریز نشر کی تھی جس میں 1989 میں ایبولا کے نمودار ہونے اور امریکی فوجی سائنسدانوں کی جانب سے اس کے ممکنہ اثرات کو درآمد شدہ بندروں کی مدد سے واشنگٹن پر کام کرنے جیسے مضوعات کو دکھایا گیا۔

سلویا براؤن نے اپنے ناول میں بتایا تھا کہ نمونیہ جیسی بیماری پھیپھڑوں اور برونکیل ٹیوبز پر حملہ کرے گی اور اسکے علاج میں ماہرین کو شدید مشکلات ہوں گی۔کتاب میں یہ بھی بتایا گیا کہ جس تیزی سے یہ وائرس پھیلے گا اسی تیزی سے ختم بھی ہوجائے گا، جس کے بعد دس سال بعد یہ وائرس ایک بار پھر پھیلے گا۔سوشل میڈیا پر سلویا براؤن کی اس پیشگوئی نے ہلچل مچادی ہے۔

2008 میں کی گئی پیشن گوئی