مہاتیر محمد نے مسلمانوں کے دل جیت لئے


اگر موجودہ دور میں دیکھا جائے تو طیب اردوگان کے بعد مہاتیر محمد کا نام مسلمانوں کے حقیقی لیڈرز کے طور پر جانا اور پہچانا جانے لگا ہے ۔ جو اپنے ملک کے علاوہ بھی مسلمانوں کے بارے میں بحیثیت امت سوچتے ہیں مہاتیر محمد کا بھارت کہ منہ پر تماچہ، تفیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملائشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا کہنا ہےکہ ہم نے اپنےملک میں شرائط پر پورا نہ اترنے کےباوجود بھارتیوں کو شہریت دی، وہ اب حکومت میں بھی شامل ہیں۔ بھارت سیکولر ریاست کا دعوی کرنے کےباوجود مسلمانوں کو شہریت سےمحروم کرنے کےاقدامات کر رہا ہے۔


آپ ویڈیو دیکھیں تو آپ کو احساس ہو گا کہ مہاتیر محمد نےبات کر کے مسلمانوں کے دل جیت لئے ہیں ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مہاتیرمحمد کی بھارت میں مظاہرین پرتشدد کی شدید مذمت سامنے آئی تھی۔ انکا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جارہا ہے، سترسال سے بھارتی ساتھ رہ رہے تھے، ترمیم کی کیا ضرورت تھی؟ تفصیلات کے مطابق کوالالمپور میں اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ افسوس ہوتا ہے کہ وہ بھارت جو جمہوریت کا سب سے بڑا دعویدار ہے، اس میں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جا رہا ہے۔


بھارت جو سیکولر ہونے کا دعویدار ہے حالانکہ حقیقت اس کے بلکل برعکس ہے یہ ایک انتہاء پسند ملک ہے جہاں پر ہندووں کے علاوہ کسی کو مذہبی آزادی حاصل نہیں ہے بھارت کے مسلمان بھی اب یہ ماننے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ ہمیں قائد اعظم کا ساتھ دینا چاہیے تھا ۔ اور دو قومی نظریہ بلکل سچ تھا ۔