امریکی پابندیوں کے بعد متعدد کمپنیوں نے ہواوے سے ناطے توڑ لیے


گزشتہ دنوں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سکیورٹی کو جواز بناتے ہوئے چائنہ کی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا جس کے بعد اس پر مزید طرح کی پابندی لگائی اور چینی کمپنی کو شدید سنگین صورت حال کا سامنا کرنا پڑا فی الحال اس کمپنی کو امریکہ کے مختلف علاقوں میں کام کرنے اور خاص کر مختلف کاروباری اداروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تین ماہ کی اجازت دی گئی ہے لیکن اس پابندی کا اطلاق مختلف شعبوں میں ہوچکا ہے اور اسکے نتائج بھی انتہائی مضر ہوں گے کیونکہ بین الاقوامی کمپنیوں نے اب تک حوالے سے اپنے تعلقات ہے ہے جس کی وجہ سے بہت زیادہ مسابقت ہونے کے بعد ان کو اپنے شیرکم ہونے کا بہت زیادہ خدشہ ہےاب تک گوگل اور مائیکروسافٹ میں ہواوے کا بائیکاٹ کردیا ہے اور اپنا کاروبار ان کے ساتھ معطل کردیا ہے جب کہ گوگل نے ہواوے کے ساتھ اپنا انا کنٹریکٹ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت د ہواوے اور اور ہواوے آنر فونز کے لیے اینڈرائیڈ لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے ہے تاہم جب محکمہ تجارت کی جانب سے ان کو تین ماہ کی کی رعایت دی گئی

تو گوگل نے بھی 90 دن کے لئے اینڈرائیڈ ڈیوائسز کی تجدید کردی جس کے مطابق تمام صارفین کو اپ ڈیٹس اور سیکورٹی فیچرز ملتے رہیں گے لیکن ان دنوں کے گزر جانے کے بعد تمام طرح کے اپ ڈیٹس اور سیکیورٹی فیچرز مکمل طور پر بند ہو جائیں گے گوگل کی طرف سے اعلان کئے جانے کے بعد ہواوے نے اپنا ایجاد کردہ آپریٹنگ سسٹم لانے کا اعلان کیا ہے ہے امریکہ کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں کے بعد برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ڈیزائنر کمپنی کے حوالے کے ساتھ تمام تر معاہدے منسوخ کر دی ہیں ہیں یہ کمپنی امریکی ٹیکنالوجی موبائل کے لیے بغیر بنانے کا کام کرتی ہے اور اور یہ کمپنی بھی امریکہ کے اس فیصلے پر پر عملدرآمد اس لئے کر رہی ہے کیونکہ ان کا بھی امریکہ کی کمپنیوں کے ساتھ کنٹریکٹ ہے جبکہ کہ دوسری طرف مائیکرو س سافٹ نے بھی میں ہواوے کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور اب جتنے بھی حوالے کے نئے لیپ ٹاپ اور سسٹم آئیں گے اس پر اس سافٹ ویئر ر کی ونڈوز کام نہیں کرے گی ابھی اس ممکنہ قصے کے مدنظر ہر حال میں نے پہلے ہی سے سے ونڈوز کا متبادل تیار کیا ہے اور بہت جلد مارکیٹ میں دستیاب ہوگا