آپکا موبائل کیمرہ ہر لمحہ آپکی ویڈیوز موبائل کمپنیوں کو بھیج رہا ہے


جتنی ٹیکنالوجی آتی جا رہی ہوں جتنی انسان کی زندگی میں سہولیات آتی جا رہی ہے انسان کی ذاتی زندگی عیاں بھی ہوتی جا رہی ہے اور انسان کی نجی زندگی بالکل کہ محفوظ ہو چکی ہے آپ کے ہاتھ میں چھوٹا سا موبائل فون صرف فون اور خبر رسانی کا کام نہیں کرتا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہیں آپ کے تمام ڈیٹا کولٹ کرتا ہے آپ کہاں جاتے ہیں کیا کرتے ہیں کیا کھاتے ہیں کیا پیتے ہیں حتیٰ کہ جو لوگ ہیکنگ کے ماہر ہوتے ہیں وہ آپ کے موبائل کو آپ کے جانے بغیر استعمال کر سکتے ہیں اور آپ کے موبائل میں موجود تصاویر اور دوسرے ڈیٹا ہوگا وہ تمام وہاں سے حاصل کرکے بیچ سکتے ہیں گزشتہ دنوں خبر سامنے آئی کہ پنجاب یونیورسٹی کا ڈیٹا سینٹر ہے کیا گیا

اور اس میں سے تمام خواتین کی فون نمبر شناختی کارڈ نمبر تصاویر حتی کہ ویڈیوز بھی حاصل کرلیں گی اور اس کو پھر ڈارک ویب پر بھیجا گیا ماہرین کا کہناہے کہ مستقبل ان لوگوں کا ہے کہ جن کے پاس سب سے زیادہ ڈیٹا ہوگا اور حقیقت حال بھی یہی ہے کہ گوگل فیس بک مائیکروسافٹ اور اس جیسے بڑے ادارے مسلسل لوگوں کا ڈیٹا جمع کر رہے ہیں اور آگے بیچ کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے گوگل اور فیس بک کو کافی جرمانے بھی ہوئے اور ہم نے اعتراف کیا کہ ہم یہ ڈیٹا جمع کرتے ہیں اور اس کو بیچ دیتے ہیں مزید تفصیلات جاننے کے لیے یہ ویڈیو ملاحظہ کریں