نیوزی لینڈ کی مسجد پر دہشت گرد حملے میں سامنے آئی ایسی کہانی۔۔ جس نے ہر آنکھ نم کر دی


نیوزیلینڈ کا جو حادثہ ہوا اس کے اندر بہت ساری مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان شہید ہوئے جس میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے اور خواتین بھی شامل تھیں لیکن کچھ لوگوں نے بہادر کی مثال کام کرتے ہوئے ہمیشہ کے لیے اپنا نام سنہرے حروف میں لکھوا دیا ان میں سے ایک پاکستانی تھے کہ جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر دہشت گرد کو روکنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہوئے اسی طرح ایک افغانستان کے باشندے بھی تھے کہ جنہوں نے قاتل کو بھاگنے پر مجبور کیا اور انھوں نے اس کا پیچھا بھی کیا اس کے ساتھ ایک خاتون جنہوں نے اپنے معذور شوہر کی جان بچانے کے لئے ساری گولیاں خود خالی ہیں ایشیا سے تعلق رکھنے والے باپ کا کیس بھی سامنے آیا ہے کہ جن کے ساتھ ان کا چھوٹا بیٹا بھی موجود تھا لیکن اپنے بچے کو بچانے کے لیے اس نے ساری گولی اپنے جسم پر کھالیں اور اپنی بیٹے کے لئے ڈھال بنا رہا
میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیاء کے شہری ذوالفرمین کی بیوی آلٹا میری نےکی سائٹ پر نیوزی لینڈ حملے سے متعلق بتایا کہ ہم دو مہینے پہلے ہی انڈونیشیاء سے نیوزلینڈ منتقل ہوئے ہیں،میراشوہر ذوالفرمین ایک محنتی آرٹسٹ ہے،

جبکہ آلٹا خود انگلش ٹیچر ہیں، آلٹا امریکن خاتون ہے، جو کہ کئی سالوں سے اپنے شوہر کے ساتھ ان کے ملک میں رہ رہی تھی، تاہم ان کا مستقل رہائش نیوزی لینڈمیں اختیار کرنے کا ایک خواب تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے جب میرے شوہر گھر سے چلے گئے تو ان کے ساتھ بیٹا بھی موجود تھا کچھ دیر بعد مجھے کال موصول ہوئی کہ وہیں پر ایک دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا ہے اور بہت ساری تعداد میں مسلمان شہید ہوئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ جب دہشت گردی میرے بچے کو مارنے کی کوشش کی تو اس وقت اس کے باپ نے اس کو اپنے سینے سے لپیٹ کر اپنی کمر دہشتگرد کی طرف کر لیں دہشت گردوں پر گولی برسات رہا خود شدید زخمی ہوئے اور بچے کو معمولی سا زخمی آگئی لیکن خوش آئین بات یہ ہے کہ اس وقت ایمرجنسی میں موجود ہے اور زندہ ہے جبکہ کمیونٹی نے ان کی مدد کے لئے شروع کر دی ہے ان کی مدد کی جا سکے