چاند پر انسانی قدم رکھا کہ نہیں رکھا اس کا سائنسدان ہی جواب دے سکتے ہیں لیکن سائنسدانوں ہیں کے بقول یہ صرف ایک سٹوڈیو کے اندر سارا کر نام انجام دیا گیا تھا وہ سب جھوٹ تھا
روس جیسا ملک جو کہ ٹیکنالوجی میں امریکہ کی ٹکر کے برابر ہے اس نے کئی دفعہ کوشش کی ہے کہ چاند پر جا سکے اور اسکے لئے انہوں نے کھربوں روپے کا بجٹ بھی استعمال کر لیا ہے لیکن ابھی تک وہ چاند پر پہنچنے کے کامیاب نہیں ہو سکے سائنسدانوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ ناسا نے ڈرامہ کیا تھا وہ بالکل جھوٹ تھا اور اس کی بالکل حقیقت نہیں کیونکہ ابھی تک زمین پر کوئی ایساعنصر دریافت نہیں ہوا جو کہ جہازرانی میں استعمال ہو اور خلاء میں موجود تپش کو برداشت کرسکے امریکہ کے ادارے ناسا نے خلائی تحقیق کے نام سے اور خلائی مخلوق کے نام سے آپ نے عوام سے بطحا سفر جمع کیا اور لوگوں کو یہ کہا کہ ہم ایک خلائی مخلوق کی تحقیق کر رہے ہیں اور اگر وہ ہم سے رابطہ کر لے تو ہماری دنیا بالکل بدل جائے گی حالانکہ یہ صرف اور صرف امریکہ کو اور امریکہ کی جاسوسی طاقت کو بڑھانے کے لئے جو بات کرتی رہتی ہے
تا کہ اس کے ذریعے پوری دنیا پر نظر رکھی جاسکے اور دنیا میں کیا ہو رہا ہے ان کو لمحہ بہ لمحہ خبر ملتی رہے حال ہی میں ایک اور شوشہ چھوڑ گیا ہے کہا 1.5 ارب نوری سال کی دوری سے ایک کا دوسرے گلیکسی سے ایک پیغام موصول ہوا ہے اور یہ پیغام کسی اور کی طرف سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق کی طرف سے بھیجا گیا ہے اور سائنسدان یہ کوشش کر رہے کہ اس پیغام کو پڑھ سکے یاد رہے کہ مخلوق کیا اس طرح کی دوسری مخلوق موجود ضرور ہے کہ اللہ تعالی کا قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ اللہ تعالی نے بے تہاشہ مخلوقات پیدا کی ہے جس میں سے کچھ ایسی ہے کہ جو ہم جانتے ہیں اور کچھ ایسے جس کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں لیکن یہ کہنا کہ وہ مخلوقات یہاں پر آجائے گی یہ بالکل فضول سی بات ہے کیونکہ انہوں نے کس زبان میں ہمیں میسج بھیجا ہے اور ہم اس کو کیسے پڑھ سکیں گے کہ وہ ہماری زبان میں سمجھ سکتے ہیں اگر ہمارے جب ان کو سمجھ سکتے تو کونسی زبان کے اندر ہزاروں زبانیں بولی جاتی ہے تو انہوں نے کونسی زبان کے اندر بھی جاؤں گا یہ سب لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لئے ایک ڈرامہ کیا جاتا ہے تاکہ نئی ادویات نئی ٹیکنالوجی بنانے کے لیے لوگوں سے فنڈز لے جائیں اور پھر وہی ٹیکنالوجی ان کے خلاف استعمال کی جائے