ترکی کے صدر کی عجیب کہانی


طیب اردگان وہ شخص ہے کہ جس نے ترکی کو ایک نئی راہ پر ڈال دیا ہے جس کے آنے کے بعد ترکی نے بے پناہ ترقی کی اور اس کی درآمدات اور برآمدات پیدائش بڑھ گئے اور اس کی معیشت انتم سے اوپر اٹھتی چلی گئی یہ شخص اسلام پسند ہے اسلام آباد کرتا ہے اور مسلمانوں کی بات کرتا ہے اور تمام لوگوں کو اپنے جذبات پہنچاتا ہے اور کہتا ہے کہ اسلام ہی میں ہماری جیت ہے یاد رہے ہیں طیب اردگان کے والد صاحب ایک دکاندار تھے طیب اردگان نے غربت میں آنکھ کھولی اسکول جاتے اس کی وجہ سے ان کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ اقبال کے بہترین کھلاڑی تھے وہاں موجودہ فٹبال کلب والوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ ان کے ٹیم میں شامل ہوجائے لیکن ان کے والد نے انکار کردیا اور کہا کہ میں اپنے بچے کو کسی اور مقصد کے لئے بھر رہا ہوں یاد رہے طیب اردگان نے غربت دیکھی اور اپنی غربت کو ختم کرنے اور مسائل سے نمٹنے کے لیے انہوں نے اسکول کے ہی دور میں ٹافی بیچنے شروع کر دی تھی اس کے بعد یہ جب جوان ہوئے اور اپنی تعلیم مکمل کی تو سیاست میں آئے

اور اپنی دیانت داری کی وجہ سے اور اپنے کام کی وجہ سے یہ بہت جلد مشہور ہوئے اور انہوں نے سب سے پہلے ترکی میں میئر شپ حاصل کی یہ استنبول کے مقرر ہوئے استنبول اس وقت جرائم کا گڑھ تھا یہاں رشوت ستانی عام تھیں اور کسی قسم کی ترقی کا کوئی بھی سراغ نہیں مل رہا تھا انہوں نے اپنی پانچ سالہ دور میں نہ صرف جرائم ختم کئے بلکہ رشوت ستانی بھی ختم کی اور استنبول کو یورپ کے شہروں کے مقابلے میں کھڑا کردیا یہیں سے ان کو شہرت ملتی رہی حتیٰ کہ 2000 میں ان کو حکومت ملی اسکے بعد انہوں نے بہت ہی حکمت عملی کے ساتھ فوجیوں سے اپنی جان چھڑائیں اور ان کو بٹر پر تعینات کردیا کیونکہ ان کو معلوم تھا کہ یہی لوگ ہیں کہ جو ملک کی سلامتی کی ضامن ہے لیکن یہ لوگ ملکی سلامتی سے زیادہ ملک کی سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں جیسے ہمارے ملک میں ہیں اس وجہ سے انہوں نے سب سے پہلے اسٹیبلشمنٹ کو کنٹرول میں کیا اور اس کے بعد ملک کی ترقی میں بہترین کردار ادا کیا وزیراعظم عمران خان نے ترکی کا دورہ کیا ہے اور روح سے کیا لے کر آئے ہیں اس کا تو بہت جلد ہی پتہ چل جائے گا