اسرائیلی فوج میں قادیانیوں کا کردار


قادیانی انگریزوں کا لگایا ہوا پودا ہے جس نے پاکستان کے اندر اور انڈیا کے اندر مسلمانوں کی جڑیں کھوکھلی کرنے کی کوشش کی الحمدللہ ختم نبوت تحریک کی وجہ سے ان کا کفر لوگوں پر واضح ہوا اور خاص کر علمائے دیوبند نے اس موضوع پر جتنا کام کیا اور جتنی قربانیاں دیں وہ کسی سے بھی پوشیدہ نہیں قادیانیوں نے اپنا پیغام موثر کرنے کے لئے ایسے لوگوں کی طرف بھی قادیانیت کی سوجی کی جو کہ بظاہر مسلمان تھے جیسے علامہ اقبال کو دیکھ لیا جائے ان کے بارے میں بھی قادیانی کہتے تھے کہ یہ ہمارے مذہب کے ہیں حالانکہ علامہ اقبال رحمہ اللہ تعالی سچے اللہ کے ماننے والے اور آپ صل وسلم کو آخری نبی ماننے والے تھے ان کا ایک خط بہت مشہور ہوا جو انہوں نے نہروں کی طرف لکھا جس میں انہوں نے قادیانیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کے دوست ہیں نہ مسلمانوں کے دوست ہیں بلکہ یہ انگریزوں کے وفادار ہیں یاد رہے پوری دنیا میں اسرائیلی کا سا ملک ہے جہاں پر مسلمانوں کو عیسائیوں کو اپنی عبادت گاہ بنانے کی اجازت نہیں سوائے قادیانیوں کے کہ وہاں پر قادیانیوں کی مذہبی عبادت کا موجود ہے اس کے ساتھ ایک پروفیسر نے انیس سو بہتر میں اپنی کتاب میں لکھا جو خود یہودی تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ چھ سو سے زائد قادیانی ایسے ہیں کہ جو ہماری فوج میں ہیں جس میں سے آدھے خواتین اور آدمی مردہ یہ لوگ پاکستان کو اسلام کے نام پر جو اللہ نے ہمیں ہدیہ دیا ختم کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں انگریز کو قادیانیوں کی ضرورت اس لیے محسوس ہوئی کہ جب انہوں نے ہندوستان پر قبضہ کیا تو ان کو معلوم تھا کہ مسلمان جہاد سے کبھی باز نہیں آئیں گے اور اکثر مسلمانوں کو جہاں موقع ملتا وہ جہاد شروع کردیتے بلوکی سے بہت تنگ تھے تو ان کو ضرورت محسوس ہوئی کہ ایسے شخص کو کھڑا کیا جائے جو بظاہر دیندار ہو اور اسلام کے بارے میں اچھی باتیں کرتا ہوں لیکن ہمارے مفادات کی حفاظت میں سب سے آگے ہوں انہوں نے قادیانیوں کو اس کام کے لئے منتخب کیا اور احمد قادیانی کا سب سے پہلا نام سامنے آیا اس کے لئے وکیل مقرر کی گھر بیٹھ کر وہ مناظر کرتا ہوں خود کتاب چلینج کرتا ہے اور آہستہ آہستہ اس نے نبوت کی طرف جانا شروع کردیا اور آگے کس نے نبوت کا دعویٰ کردیا اس کی نبوت کی ساری بات اس طرف گھوم رہی تھی کہ انگریز ہمارے محسن ہے ملکہ وکٹوریہ ہماری ماں جیسی ہے اور انگریز کے خلاف جہاد کرنا گناہ کبیرہ ہے بلکہ جہاد اب ختم ہو چکا ہے


اب یہ لوگ پاکستان کی جڑوں میں بھی بیٹھے ہوئے ہیں آپ کو جب پیار کی نظر آتے ہیں وہ آپ کو قادیانی نظر آئے گا فوج میں آپ کو قادیانی نظر آئے گا پولیس کے محکمے ہم آپ کو قادیانی نظر آئے گا سیاستدان آپ کو اکثریت قادیانیوں میں نظر آئے گی ایسے ہی کالجز میں یونیورسٹیز میں یہ لوگ پھیلے ہوئے ہیں اب کوشش ہے کہ کیسے ہم انیس سو تہتر کے آئین کو ماڈل کرتے اور پھر سے وہ عروج حاصل کرے جو ہمیں پہلے حاصل تھا