پاکستان میں دجالی کمپنی کونسی ؟


دنیا میں اس وقت 13 خاندان ہیں جو کہ پوری دنیا کے نظام کو کنٹرول کرتی ہے اور کوئی بھی حکومت ان کی مرضی کے بغیر نہیں آتی اور نہ ہی کسی قسم کا فیصلہ ان کی مرضی کے بغیر ہوتا ہے یہ تیرا خاندان دراصل وہ خاندان ہے جنہوں نے اکٹھے ہو کر پوری دنیا پر اپنے حکومت لانے کا خواب دیکھا یاد رہے یہ تیرا خاندانوں خاندان ہے جو یہودیوں کے سربراہ کہلاتے ہیں ان خاندانوں کا ایک فرد کمیٹی میں جاتا ہے اور ان کے اوپر ایک اور فرد حکومت کرتا ہے پھر یہ تیرا افراد دنیا کے ملٹی نیشنل کمپنی کے مالک ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے پاس آئی ایم ایف ورلڈ بینک اور دوسرے مالیاتی ادارے ٹیکس کے ادارے ہوتے ہیں اور اس کے ذریعے پوری دنیا کے مالیاتی نظام کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ لوگ اپنی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ذریعے پوری دنیا سے مال اکٹھا کرتے ہیں اور اس کے ذریعے پھر ریاستوں کے سربراہوں کو قابو کرنے کی کوشش کرتے ہیں ایسے لوگوں نے ہی نیوورلڈآرڈر تشکیل دیا ہے اور اس کا ایک ٹارگٹ یہ بھی ہے کہ دنیا کی آبادی کو ایک ارب تک لے کر آیا جائے اور اس میں سے چھ سے سات ارب کی آبادی کو کسی طرح سے ختم کیا جائے چاہے وہ جنگ کی صورت میں ہو یا بیماریوں کی صورت میں ہوں ان کی کوشش ہے کہ دنیا کی دولت دنیا کا پاور لوگوں کے ہاتھوں سے نکل کر ان کے ہاتھوں میں آ جائے اور یہاں سے لوگ ہیں جو انتہائی شاطر ذہین اور بہت دور اندیش ہے انہی کے بڑوں نے ایک کتاب لکھی تھی جس کو یہودیوں کے سو اصول کہا جاتا ہے اس کتاب کے اندر یہودیوں کی موجودہ کمزوریوں کو دیکھا گیا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ مستقبل کی پرانی بھی کی گئی تھی کہ کیسے ہم نے موجودہ دنیا کو مستقبل میں اپنے کنٹرول میں کرنا ہے ان اصولوں میں سے کچھ اصول ایسے تھے جو ناقابل عمل نظر آتے تھے لیکن اب مکمل ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جیسے ان لوگوں نے کہا تھا کہ ہم تشہیر کے ذریعے پروپیگنڈہ کریں گے اور اتنا پیار کریں گے کہ لوگ سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ کرنے لگ جائے اس کے لئے ہم تمام ذرائع کو قابو کرنے کی کوشش کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ نئے ذرائع بھی ایجاد کریں گے جب یہ کتاب لکھی جارہی تھی اس وقت مارکیٹ میں اخبار چلا کرتا تھا

اور کچھ عرصے بعد ریڈیو شروع ہوا انہوں نے اخبار کو پروپیگنڈہ کے لیے استعمال کیا اور جب ریڈیو آیا تو بی بی سی لندن جیسا ریڈیو وہ ان کے مکمل کنٹرول میں تھا اور ان کی مرضی کے مطابق خبریں نشر کیا کرتا تھا اور خاص کر جنگ عظیم دوم کے اندر پروپیگنڈے کے لئے سب سے بہترین ہتھیار ہیں ریڈیو کو استعمال کیا گیا اس کی بیوی کا دور آیا تو وہ بھی ان کے قبضے میں اور آہستہ آہستہ جتنے بھی سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم بنتے نظر آ رہے ہیں وہ ساری یہودیوں کے بنائے ہوئے ہیں اور انھیں کی مرضی کی خبر لگتی ہے آپ کوشش کریں گے کوئی ایسی خبر جو کہ مسلمانوں کے بارے میں اور ان کے حقوق کے بارے میں ہوں آپ فیس بک پر لگا دے ٹوئٹر پر لگادیں اس جگہ پر لگادی کہیں پر لگائے جا سوشل میڈیا استعمال ہوتا ہے ان کو سوشل میڈیا کا پلیٹ فارم کہا جاتا ہے تو وہاں پر یہ خبر کچھ ہی دیر بعد خود بخود ختم ہو جاتی ہے اور اگر دوبارہ لگانے کی کوشش کیجئے تو اکاؤنٹ بھی بند ہو جاتا ہے اسکے بعد انہوں نے دنیا کے وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے ملٹی نیشنل کمپنی ایجاد کی جو پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اور وہاں سے اربوں روپے کی آمدن اپنے بینک اکاؤنٹس میں جمع کرتی ہیں اس کے بعد انہوں نے سیاست کا رخ کیا اور سیاست میں دخل اندازی کرنے کے بجائے انہوں نے سیاست دانوں پر انویسٹمنٹ کرنی شروع کردی اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایسے لوگ سامنے آئے جو ان کے ماتحت تھے اور انہی کی مرضی کے فیصلے کیا کرتے ہیں یاد رہے ہیں دنیا میں جتنے بھی امیر ترین لوگ ہیں ان کی دولت کے سامنے کچھ بھی نہیں دنیا کی جو بھی فوج ہے وہی کی ماتحت ہے دنیا میں جو بھی سربراہ آتا ہے وہ ان کا ماننے والا ہوتا ہے اور ان کی گروپ کے گروپ کا ایک ممبر ہوتا ہے