دنیا کی پہلئ خاتون ہائی جیکر جس نے ایک نہیں 2 بار جہاز ہائی جیک کیا


دنیا میں سب سے مشکل کاموں کی فہرست میں جو کام سرفہرست ہے وہ ہائی جیکنگ ہے جس میں کسی  بھی ملک کا طیارہ اغوا کرنا اور اس سے کے ذریعے اپنے مطالبات منوانا ہے ممکن ہے آپ کے معلومات میں ہائی جیکر کے لفظ سے مرد کا ہی سراپا سامنا آتا ہو ۔ لیکن  یہ آُپ کا خیال غلط ہو سکتا ہے کیونکہ ایک ایسی خاتون بھی ہے جس نے ایک نہیں دو بار جہاز ہائی جیک کیا اور یہ کوئی اور نہیں بلکہ فلسطین سے تعلق رکھنے والی خاتون ہے جس نے دو بار طیارہ ہائی جیک کیا 

اس خاتون کا نام لیلی خالد ہے جس نے بچپن میں ہی فلسطین کی آزادی تحریک میں شمولیت اخیتار کی ۔اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک متحرک کارکن بن کر سامنے آئی۔ فلسطین لبریشن فرنٹ  میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد 1969 می انہوں نے پہلی بار ہوائی جہاز ہائی جیک کیا ۔ یہ جہاز اٹلی سے اسرائیل کے دالحکومت تل ابیب جا رہا ہے ۔ اس جہاز کو ہائی جیک کرنے کے بعد اس کو  یورپ کے کسی دوسرے ملک میں اتارا گیا ۔ اس جہاز کے تمام مسافروں کو بچانے کے بعد اس جہاز کو تباہ کر دیا گیا تھا ۔ ۔۔ انہوں نے اس کاروائی کے بعد اپنا حلیہ بدلنے کے لئے 6 سے زائد سرجریاں کرایں ۔ جس کی وجہ سے ان کا چہرہ مکمل طور پر بدل گیا اور کوئی بھی ان کی پہچان نہیں کر سکتا تھا ۔ اس کے بعد انہوں نے دوبارہ  ایمسٹرڈیم سے نیو یارک جانی والی پرواز کو ہائی جیک کر لیا ۔ ان کے مطالبات یہاں بھی پورے نہ ہو سکے ان کے ساتھ شامل ان کا  ایک کارکن جسے گولی مار دی گئی ۔ اور لیلی خالد کو گرفتار کر لیا گیا ۔ لیکن یہ صرف 28 دن برطانیہ کی قید میں رہی جس کے بعد برطانیہ نے لبریشن فرنٹ میں موجود ان کے قیدیوں کے تبادلہ کے طور پر رہا کر دیا گیا ۔ ان کی تصویریں اج کل گردش میں ہے کیونکہ  ان کی تصویر جرمی کوربن کے ساتھ آئی تھی جو ان کے ساتھ ایک ریلی میں شریک تھے جو 2002 میں لندن میں  نکالی گئی تھی ۔