لبنان کی طاقتور ترین خاتون کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لائیک کرنے پر نوکری سے برطرف کردیا گیا، اس میں سعودی عرب کے بارے میں کیا لکھا تھا؟ جان کر آپ کا بھی منہ کھلا کا کھلا رہ جائے گا


پاکستان میں سوشل میڈیا اخلاق باختگی کا مرکز بن چکا ہے جہاں کوئی بھی شخصیت یا ادارہ برقی افلاطونوں کی شرانگیزیوں سے محفوظ نہیں۔ اب اس حوالے سے لبنان سے ایسی خبر آ گئی ہے کہ پاکستانیوں کے لیے یقین کرنا مشکل ہو جائے گا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے۔ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں ملک کی طاقتور ترین خاتون کو محض ایک ٹویٹ لائیک کرنے کے جرم میں نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔
سوزین حج حوبیشی نامی یہ خاتون لبنانی فوج میں میجر کے عہدے پر فائز تھی اور سائبرکرائم اینڈ انٹیلیکچوئل پراپرٹی بیورو کی سربراہ تھی۔ اس نے ایک شخص کی سعودی عرب کے متعلق استہزائیہ ٹویٹ کو لائیک کر دیا جس میں اس شخص نے شاہ سلمان کے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے فرمان کا تمسخر اڑایا تھا۔ اس شخص نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ”سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کی خبر نامکمل ہے۔ خواتین کو صرف ایسی صورت میں ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی ہے جب وہ کسی غیرمتوقع مشکل میں پھنس جائیں۔“

اس شخص نے ٹویٹ میں ’غیرمتوقع مشکل یا خطرے‘ کے لیے انگریزی لفظ ’Booby trap‘ استعمال کیا جس کا ایک مطلب ”خواتین کا مردوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے تنگ قمیض یا شرٹ پہننا، جس میں اعضاءنمایاں ہو جائیں“ بھی ہے۔ اس مزاحیہ ٹویٹ نے سوزین کی توجہ بھی حاصل کر لی، جسے لبنان میں ملک کی طاقتور ترین خاتون کہا جاتا ہے، اور اس نے اسے لائیک کر دیا۔ تاہم جب یہ بات صارفین کے نوٹس میں آئی تو انٹرنیٹ پر ہنگامہ برپا ہو گئی اور سوزین کو ٹویٹ ’ان لائیک‘ کرکے اپنا اکاﺅنٹ ہی ’ڈی ایکٹو‘ کرنا پڑ گیا۔ اس کے بعد تحقیقات ہوئیں اور اسے نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔سوزین اس سے قبل بھی کئی اعلیٰ ترین عہدوں پر براجمان رہ چکی ہے۔