4دشمن ایجنسیاں دہشتگردی کرواناچاہتی ہیں، عزائم ناکام بنائیں گے،ترجمان پاک فوج وہ کون سی ہے جان کر آپ حیران ہو جائیں گے


پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفورنے کہاہے کہ 4دشمن ایجنسیاں دہشتگردی کرواناچاہتی ہیں،عزائم ناکام بنائیں گے،بھارت بازنہ آیاتوایک گولی کاپانچ گولیوں سے جواب دینگے،ٹی ٹی پی اور داعش کے باعث فوج کومغربی سرحد پرتعینات رکھنے پرمجبورہیں،آرمی چیف جلد ایران کابھی دورہ کریں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سرحدوں پرخطرات منڈلا رہے ہیں۔
مشرقی ،مغربی ،شمال یاجنوب تمام شامل ہیں۔پاکستان جغرافیائی لحاظ سے بڑی اہمیت کاحامل ہے۔پچھلی چادہائیوں سے افغانستان سے جنگ جاری ہے۔پاکستان میں دہشتگردوں کاکوئی منظم ٹھکانہ نہیں۔نائن الیون کے بعد یہ جنگ پاکستان میں کس طرح داخل ہوئی یاکیسے ہوئی؟انہوں نے کہاکہ افغانستان کا آج بھی50فیصدعلاقہ ان کی حکوت کے کنٹرول سے باہر ہے۔ٹی ٹی پی اور داعش کے باعث فوج کومغربی سرحد پرتعینات رکھنے پرمجبورہیں۔
ہماری مغربی سرحد نان اسٹیٹ ایکٹرزکے خطرات سے مزید محفوظ ہوجائے گی۔مغربی سرحد سے کچھ فوج کاحصہ چھاؤنی میں لے آئے ہیں۔مغربی سرحد پرمزید چیک پوسٹیں بھی بنائی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے ساتھ ہماری سرحد غیرمحفوظ اور خطرے سے دوچار ہے۔پچھلے سالوں میں ہماری توجہ دہشتگردی کی جانب رہی۔میجرجنرل آصف غفورنے کہاکہ 2017ء میں بھارت نے سیزفائرکی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں کیں۔
جس کے نتیجہ میں 247سویلین بلااشتعال فائرنگ کانشانہ بنے۔ا سکی قیمت انڈیانے ہمارے جواب میں خود بھی چکائی۔اگربازنہ آیاتوبھرپورجواب ملتارہے گا۔ہم پرامن ملک ہیں جنگ نہیں چاہتے لیکن اگریہ جنگ مسلط کی گئی توجواب دینے اور جنگ کیلئے تیارہیں۔مغربی سرحد پرہمارے آپریشن افغانستان یاایران کے خلاف نہیں ۔ایران کے ساتھ فوجی اور حکومتی سطح پربھی رابطے ہیں۔
آرمی چیف جلد ایران کابھی دورہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ محرم الحرام میں دہشتگردی کی تھریٹ بہت زیادہ تھیں لیکن محرم ہماراپرامن رہا۔کراچی میں خطرات زیادہ تھے۔انہوں نے کہاکہ میران شاہ میں تاریخ کاپہلا کرکٹ میچ ہوا۔جلد کراچی میں میں بھی ہاکی کامیچ کروایاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے۔راجگال میں آپریشن خیبرفوربھی کامیابی سے جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاک فوج یا آئی ایس آئی کسی کے کنٹرول میں نہیں ،دشمن اسی چیزکوٹارگٹ کریں گے۔جہاں ہماری کمزوری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ قوم کواپنی فورسزپرفخرہوناچاہیے۔پچھلے 15سالوں میں پاکستانی فوج اور اداروں اور عوام نے بہت کامیابی حاصل کی اور قربانیاں بھی دیں۔ایک ٹیلیفون پرمیران شاہ میں میچ کھیلنے کوتیارہیں تومطلب امن ہے۔ایک ہی جگہ پرقبائلیوں نے میچ دیکھا۔
فاٹا میں ریکارڈترقیاتی کام کروائے۔فوج کیخلاف بیانیہ کوناکام بنانے کیلئے عوام کوکرداراداکرناہوگا ۔انہوں نے کہاکہ آپ نے اگر15سالوں میں کام کوٹھیک کیا۔لیکن رزلٹ آنے میں ٹائم لگتاہے۔اسٹرکچرکھڑاہوگیالیکن ابھی کام جاری ہے۔4دشمن ایجنسیاں ملک میں دہشتگردی کرواناچاہتی ہیں۔دشمن قوتیں ان کوٹارگٹ کرتی ہیں جوان کے عزائم ناکام بناتی ہیں۔دشمن کے عزائم کوناکام بنانے کیلئے فوج کواہمیت دیناہوگی۔سکیورٹی ادارے کسی بھی ممکنہ ناخوشگوارواقعات سے بچنے کیلئے کام کررہے ہیں۔