6روزہ جسمانی ریمانڈ کی پہلی رات ہی پولیس سٹیشن میں ہنی پریت نے تحقیقاتی افسروں کے سامنے ۔۔۔۔۔۔ میڈیا کے سامنے معصوم چہرہ بنا کر رونے کی اداکاری کرنے والی ہنی پریت کے بارے میں پولیس کمشنر نے ایسا انکشاف کر دیا کہ کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا


انڈین ریاست ہریانہ کے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کی منہ بولی بیٹی ہنی پریت سنگھ جسے عدالت نے6روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا تھا کہ بارے میں خبر آئی ہے کہ میڈیا اور عدالت میں جج کے سامنے بلک بلک کررو نے کی اداکاری کرنے اور اپنی بے گناہی کی قسمیں کھانے والی ہنی پریت جسمانی ریمانڈ کی پہلی رات نہ صرف پولیس سے تعاون نہیں کر رہی بلکہ تحقیقاتی افسروں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالوں کے بھی منفی جواب دے رہی ہے ۔

بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’زی نیوز ‘‘ کے مطابق گرمیت رام رحیم سنگھ کو دو خواتین سے ریپ کیس کا مجرم قرار دینے پر ہریانہ میں ہونے والے فسادات کی مرکزی ملزمہ ہنی پریت 6روزہ ریمانڈ پر پولیس تحویل میں ہیں ،ایک روزکے ریمانڈ کے بعد پنچکولہ کے کمشنر پولیس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنی پریت پولیس انکوائری میں تعاون نہیں کر رہی بلکہ تحقیقاتی افسروں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالوں کے بھی منفی جواب دے رہی ہے ، اگر اس کا رویہ یہی رہا تو پھر ہم عدالت سے مزید پولیس ریمانڈ کی استدعا کریں گے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز جرک پور کے جوڈیشل مجسٹریٹ روہت بچہ کی عدالت میں اس وقت صورتحال کافی عجیب ہو گئی جب ہنی پریت کو جج کے سامنے پیش کیا گیااور پولیس نے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تو ہنی پریت نے دونوں ہاتھ بلند کرتے ہوئے بلک بلک کر اونچی آواز میں رونا شروع کر دیا اور جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہنے لگی کہ جج صاحب میں اس سارے معاملے میں بے قصور ہوں ،میں صرف اپنے’’ باپ‘‘ کی بیٹی ہوں ،ہریانہ یا کسی دوسری ریاست میں ہونے والے دنگے فساد میں میرا یا گرمیت بابا کا کوئی ہاتھ نہیں لیکن روہت بچہ نے 14روز کی بجائے ہنی پریت اور اس کی ایک ساتھی سکھدیپ کور کو 6روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں بھیجنے کا حکم سنا دیا تھا ۔ پولیس کمشنر اے ایس چاولہ کا کہنا تھا کہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری کے بعد ہم نے دونوں خواتین کا مقامی سرکاری ہسپتال سے طبی معائنہ کروایا اور پھر تفتیش کے لئے پولیس سٹیشن منتقل کر دیا لیکن ریمانڈ کی پہلی رات ہنی پریت نے کئی سوالوں کا درست جواب نہیں دیا اور کئی ایسی چیزیں ہیں جنہیں وہ پولیس سے چھپا رہی ہے،ہم اس سے گرمیت سنگھ کی سزا کے بعد ہونے والے فسادات میں اس کے کردار کے بارے میں تفتیش کر رہے ہیں ،اگر ہنی پریت کا رویہ یہی رہا تو ہم عدالت سے اس کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کریں گے۔