’’میاں بیوی کے درمیان وہ کام جو ہرگز جائز نہیں‘‘


میاں اور بیوی کا رشتہ جس قدر مضبوط ہوتا ہے۔ شرعی معاملات میں اس کی نزاکتیں بھی اتنی ہی زیادہ ہیں۔گویا ایک طرف یہ بندھن اٹوٹ ہے اور دوسری جانب کچے دھاگے جیسا نازک بھی۔

مفتی طارق مسعود نے فتوی جاری کیا کہ میاں بیوی بغیر اجازت ایک دوسرے کا موبائل فون چیک نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی بھی ذاتی زندگی یا پرائیویسی میں دخل اندازی کرنا جائز نہیں ہے۔ شوہر کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی بیوی کا موبائل بغیر اجازت دیکھنا شروع کر دے ٹھیک ایسے ہی بیوی کے لیے بھی یہ جائز نہیں ہے کہ وہ بغیر اجازت اپنے شوہر کا موبائل فون چیک کرے۔مفتی طارق مسعود نے کہا کہ یہاں تک کہ کسی کا خط تک پڑھنا جائز نہیں ہے۔

نبی کریم نے فرمایا کہ جب سفر سے واپس لوٹو تو شہر میں داخل ہونے سے قبل اپنے اہل خانہ کو اطلاع دے دو کہ میں آ رہا ہوں۔ جس کا مطلب ہے کہ اچانک گھر میں چھاپے مت مارو۔ اگر آپ کو بیوی پر شبہ ہے تو اسے پہلے سے ہی بتا دو کہ میں تمہاری نگرانی کر رہا ہوں۔ نبی کریم نے فرمایا کہ جب سفر سے واپس لوٹو تو شہر میں داخل ہونے سے قبل اپنے اہل خانہ کو اطلاع دے دو کہ میں آ رہا ہوں۔ جس کا مطلب ہے کہ اچانک گھر میں چھاپے مت مارو۔ اگر آپ کو بیوی پر شبہ ہے تو اسے پہلے سے ہی بتا دو کہ میں تمہاری نگرانی کر رہا ہوں