مصر میں ساڑھے تین ہزار سال پرانی پراسرارا ممی دریافت ۔۔ مقبرے کی دیواروں پر ایسا کیا تحریر تھا کہ جس نے پڑھا وہ دنگ رہ گیا ۔۔ سنسنی خیز انکشاف


ماہرین آثار قدیمہ نے مصر میں کچھ نئی ممیاں دریافت کر لی ہیں لیکن یہ فراعین کی نہیں بلکہ ان کے شاہی سنار اور اس کی بیوی کی ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ ممیاں دریائے نیل کے مغربی کنارے پر واقع قدیم شہر لکسور کے کھنڈرات میں کے ایک مقبرے سے دریافت کی ہیں جو 3500سال پرانی ہیں۔

مصر کے وزیرنوادرات خالد العنانی کا کہنا تھا کہ ”یہ مقبرہ اچھی حالت میں نہیں ہے لیکن اس میں دفن ہونے والے شاہی سنار اور اس کی بیوی کے مجسمے بھی موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ مقبرہ رواں سال اپریل میں مصر کے ماہرین آثار قدیمہ نے دریافت کیا تھا جس کا اب باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے۔

اس مقبرے میں سنار اور اس کی بیوی کے علاوہ بھی کئی لوگوں کی ممیاں اور 1ہزار سے زائد مجسمے دریافت ہوئے ہیں۔ ان کا تعلق بھی 21ویں اور 22ویں سلطنتوں سے ہے۔یہ اس دور کے مصری لوگ تھے۔ اس مقبرے کی دیواریں پر تحاریر بھی کندہ کی گئی ہیں جنہیں پڑھ کر ماہرین بھی دنگ رہ گئے۔

ماہرین کے مطابق اس تحریر میں آئندہ زندگی میں مرنے والوں کی ذمہ داریوں کا تعین کیا گیا ہے۔ماہرین کے مطابق قدیم مصر میں مرنے والوں کے ساتھ ان کے مجسمے دفن کرنے کا مقصد بھی آئندہ زندگی میں ان کے کام کا تعین کرنا ہی ہوتا تھا۔