سمن آباد، پلیٹ ٹوٹنے پر مالکن کا ملازمہ کے جسم پر گرم سلاخیں لگاکر تشدد، کمرے میں قید کرلیا


سمن آباد کے علاقے میں مالکن کا ڈنر سیٹ کی پلیٹ ٹوٹنے پر گھریلو ملازمہ پر شدید تشدد ، پولیس نے ملازمہ کے باپ کی درخواست پر کارروائی کر کے لڑکی کو زخمی حالت میں بازیاب کروا کر طبی معائنہ کے لیے ہسپتال بھجوا دیا معمولی غلطی پر بیٹ سے پیٹا جاتا اور لوہے کی گرم سلاخوں سے جسم کو داغا جا تا تھا جس کی وجہ سے میری گردن ، ہاتھ اور پاﺅں پر گہرے زخم ہو گئے تو مالکان نے مجھے کمرے میں قید کر دیا متاثرہ لڑکی کا پولیس کو بیان ، زخم پرانے ہیں طبی معائنے کے بعد قانون کے مطابق ابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

تفصیلات مطابق اور کاڑہ کے رہائشی محمد حسین کی 14سالہ بیٹی زینب ایک سال سے علی حیدر موٹر کے مالک نعیم نامی شخص کے گھر بطور گھریلو ملازمہ کام کر رہی تھی گزشتہ روز سمن آباد پولیس نے زینب کے والد محمد حسین کی درخواست پر کاروائی کر کے نعیم کے گھر میں محبوس زیب کو زخمی حالت میں بازیاب کروا کر طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا پولیس کے مطابق لڑکی کی گردن ، ہاتھ ، اور پاوں پر زخموں کے نشانات ہیں طبی معائنے کے بعد مالک نعیم اور اس کی اہلیہ کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی جبکہ گھریلو ملازمہ کا کہنا ہے کہ گھر کا مالک نعیم اور اس کی بیوی اسے اکثر معمولی باتوں پر مار اپیٹا کرتے تھے چند روز قبل صفائی کے دوران میرے ہاتھ سے ڈنر سیٹ کی پلیٹ ٹوٹ گئی جس پر ہوں نے مجھے کرکٹ بیٹ سے مارا اور میری گردن ، ہاتھ اور پاوں کو لوہے کی گرم سلاخ سے داغا جس سے وہ زخمی ہو گئی تو انہوں نے مجھے ایک کمرے میں بند کر دیا تاکہ میں کسی کو بتا نہ سکوں اس دوران وہ خود ہی میرا علاج کرتے رہے گزشتہ روز میرے والد مجھے ملنے آئے مگر انہوں نے مجھے ان سے ملنے نہیں دیا جس پر میرے والد نے پولیس کو آگاہ کیا اور پولیس نے چھاپہ مار کر مجھے مالکان کی قید سے بازیاب کروا لیا۔