ترقی صدر طیب اردوان ایک بار پھر میدان میں آ گئے اور دو ٹوک جواب سنا دیا ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ترکی بحیرہ روم کے ساتھ ساتھ ایجین اور بحیرہ اسود میں جو کچھ بھی اس کا ہے وہ ضرور لے گا اور اپنے حقوق کا دفاع کرے گا، جو کچھ ہمارا ہے ہم اس حوالے سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے . ترک خبر رساں ایجنسی ‘انادولو’ کے مطابق رجب طیب اردوان نے مشرقی ترکی کے شہر موس میں لڑی جانے والی” منزکیرٹ“ کی 949ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا
کہ ترکی کا کسی بھی دوسرے ملک کی سرزمین، خودمختاری یا مفادات سے کوئی لینا دینا نہیں لیکن جو کچھ ہمارا ہے، ہم اس حوالے سے کوئی رعایت نہیں برتیں گےاردوان نے یونان کے ساتھ سمندری علاقے اور توانائی کے وسائل کے سلسلے میں ترکی کے حقوق کے بارے میں تنازعات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی ہر کسی سے درخواست کرتا ہے کہ وہ وہ ایسے غلط قدم اٹھانے سے گریز کریں جو تباہی کا سبب بنیں.انہوں نے کہا کہ آج بھی بازنطینی ورثہ کے نااہل افراد یورپیو کی حمایت پر اعتماد کرتے ہوئے ناانصافی اور قزاقی حرکتوں کا ارتکاب کرتے ہیں
جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھنے میں ناکام رہے ہیں.انہوں نے یہ تبصرہ ترکی کے بحیرہ اسود میں قدرتی گیس کی بڑی دریافت اور یونان کے ساتھ مشرقی بحیرہ روم میں جاری تنازع کے تناظر میں کیا.یاد رہے کہ اردوان نے گزشتہ جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ ترکی نے بحیرہ اسود کے ساحل سے 20 جولائی سے کھدائی کرنے والے ان کے بحری جہاز فاتح نے بعد قدرتی گیس کے 320 بلین مکعب ذخائر تلاش کرلیے ہیں.
یاد رہے کہ اردوان نے گزشتہ جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ ترکی نے بحیرہ اسود کے ساحل سے 20 جولائی سے کھدائی کرنے والے ان کے بحری جہاز فاتح نے بعد قدرتی گیس کے 320 بلین مکعب ذخائر تلاش کرلیے ہیں ۔اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں ۔