اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امارات میں مقیم یہودی برادری کے چند افراد سے ویڈیو کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ انہیں اُمید ہے کہ وہ اس سال کے آخر میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے . اسرائیلی وزیر اعظم نے اس ویڈیو کانفرنس کے دوران کہا ”یہ اسرائیلی ریاست اور یہودی قوم کے لیے ایک عظیم دن ہے .ہم امن برائے امن کے تاریخی دور کی دہلیز پر کھڑے ہیں.
متحدہ عرب امارات اور اسرائیلی ریاست کے درمیان امن معاہدہ، عرب دُنیا اور اسرائیل کے درمیان امن کا عمل بڑھانے کی جانب قدم ہے.یہ امن اسرائیلی ریاست، اسرائیلی عوام اور خطے کے لوگوں کے بہترین مفاد میں ہے.“ ان کا مزید کہنا تھا ”مجھے اُمید ہے کہ میں اس سال ضرور امارات کا دورہ کروں گا.اور اگر اس دوران کورونا کی وبا پر قابو پا لیا گیا تو آپ لوگوں سے مصافحہ بھی کروں گا. آپ سب لوگوں کا بہت شکریہ ، یروشیلم باسیوں کا سلام میری جانب سے قبول کیجیے.“ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن سمجھوتے کے بعددونوں ممالک کے درمیان تاریخ میں پہلی بار ٹیلی فونک رابطے بحال ہو گئے ہیں.
נתניהו קיים היום שיחת זום עם ראשי הקהילה היהודית באיחוד האמירויות ואמר להם כי הוא "מקווה לבקר בקרוב, בשנה הזאת, באיחוד האמירויות" pic.twitter.com/PF2pHEeB5m
— Barak Ravid (@BarakRavid) August 20, 2020
جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے امارات میں مقیم یہودی افراد کو اچانک کال ملا کر انہیں حیران کر دیا گیا.اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے امارات کی یہودی کمیونٹی سے گفتگو کی ایک ویڈیو بھی ٹویٹر پر وائرل ہو گئی ہے. گزشتہ جمعرات اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اشکنازی اور اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید کی جانب سے سفارتی سطح پر پہلا رابطہ بھی کیا گیا ہے.