چین پہلے ہی اپنے نت نئے کارناموں کی وجہ سے دنیا میںبہت نام کما چکا ہے اور اس میں ایک اور عجوبے کا اضافہ ہو گیا ہے گزشتہ سال چین نے دنیا کے سب سے لمبے سمندری برج کا افتتاح کیا تھا جبکہ چند ہفتوں قبل دنیا کے سب سے طویل روڈ۔ ریل کیبل پر لٹکے برج کی تعمیر مکمل ہوئی۔اب چین میں دنیا کے سب سے طویل شیشے کے پل کو بھی تعمیر کرنے کے بعد عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔چین کے شہر لیانژوو میں مکمل شیشے سے بنے پل کو عوام کے لیے کھولا گیا ہے جس کی لمبائی 1726 فٹ ہے اور اسے دنیا کا سب سے بڑا گلاس برج قرار دیا گیا ہے
۔گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی اس کے نام کو شامل کیا جارہا ہے جس کا سرٹیفکیٹ مقامی حکام کے لیے جاری کردیا گیا ہے۔دریائے لیانگ جیانگ کے اوپر تعمیر ہونے والا یہ حیرت انگیز پل ایک وقت میں 500 افراد کا بوجھ برداشت کرسکتا ہے جبکہ پل کے وسط میں 4 آبزرویشن ڈیک بھی تعمیر کیے گئے ہیں تاکہ ارگرد کا خوبصورت نظارہ کیا جاسکے۔مقامی حکام کے مطابق لوگوں کے گزرنے کے ساتھ ساتھ اس پل کو بنگی جمپنگ، زپ لائنز اور فیشن ایونٹس میں کیٹ واک کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا
۔رپورٹ کے مطابق اس پل کو لیمنیٹڈ گلاس کی 3 تہوں سے تعمیر کیا گیا ہے جن کی موٹائی 4.5 سینٹی میٹر ہے۔پل کا شیشہ 99.15 فیصد شفاف ہے اور اس کے فرش سے نیچے وادی کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔18 جولائی کو پل کے افتتاح کے موقع پر تعمیراتی کمپنی نے 4 ٹن وزنی 2 گاڑیاں بھی اس پر سے گزاری تھیں تاکہ اس کی مضبوطی کو ثابت کیا جاسکے۔اس پل کی تعمیر 3 سال میں مکمل ہوئی اور اس پر 30 کروڑ چینی یوآن 7 ارب 63 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد کا خرچہ آیا۔درحقیقت پل کی تعمیر کا کام رواں سال جنوری میں مکمل ہوگیا تھا مگر اس کی تزئین و آرائش کے باعث اس کا افتتاح اب ہوا ہے۔چین میں شیشے کے اب تک 2 ہزار سے زائد پلوں کو تعمیر کیا جاچکا ہے اور اس سے پہلے دنیا کے طویل گلاس برج کا ریکارڈ بھی چین کے ہی ہونگیا ویلی گلاس برج کے پاس تھا۔جس کی لمبائی 1600 فٹ تھی اور اسے 2017 میں کھولا گیا تھا۔اس نئے پل کو ہوانگ شون کا ناام دیا گیا ہے
جو کہ دریائے لیانگ جیانگ کا تاریخی نام بھی ہے۔اس سے قبل یکم جولائی کو دنیا کے سب سے طویل روڈ۔ ریل کیبل پر لٹکے برج شنگھائی سوژوو نانتونگ کا افتتاح ہوا تھا جو دریائے یانگیز پر پھیلا ہوا ہے۔یہ پل 11 ہزار 72 میٹر طویل ہے اور یہ دنیا کا پہلا برج ہے جس میں روڈ۔ ریل کیبل ایک ہزار میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔چائنا ریلوے میجر برج انجنیئرنگ گروپ کمپنی کے ساتھ اسے تعمیر کرنے والے پروجیکٹ کنٹریکٹر ننگ چاؤشین نے بتایا کہ اس کے 2 کیبل ٹاور اس پک کے اہم ترین اسٹرکچر ہیں۔پل جتنا طویل ہوگا، کیبل ٹاور اتنا ہی اونچا ہونا ضروری ہے۔یہ دنیا کے مصروف ترین دریائی راستوں میں سے ایک ہے اور پل کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اس کی زندگی طویل ہو۔اس کی تعمیر کے لیے 73 ہزار کیوبک میٹر کنکریٹ اور 11 ہزار ٹن اسٹیل بار ہر ٹاور کے لیے استعمال کی گئی اور ہر ٹاور کی بلندی 110 منزلہ عمارت کے برابر ہے۔ننگ چاؤشین نے بتایا کہ اتنی عظیم الشان پل کی تعمیر میں یہ بھی یقینی بنایا گیا کہ وہ شدید ترین سیلاب کا سامنا کرسکے، 8 شدت کے زلزلہ کا مقابلہ کرسکتا ہے اور ایک لاکھ ٹن وزنی بحری جہاز کی ٹکر بھی سہار سکتا ہے۔اس پل کے اوپری حصے میں لین کی شاہراہ جبکہ نچلے حصے میں 4 ریلوے ٹریک تعمیر کیے گئے ہیں۔اس منصوبے پر کام نومبر 2013 میں شروع ہوا تھا جس کے لیے 4 کروڑ 80 لاکھ ٹن اسٹیل اور 23 کروڑ کیوبک میٹر کنکریٹ استعمال ہوا۔اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں۔