چائے کا اسٹال لگانے والے نو عمر بھائی


سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے ٹویٹ کے بعد بریدہ قصیم کے جڑواں بھائیوں کے دن بدل گئے, ایک کمپنی نے بھائیوں کو نئی گاڑی تحفے میں دے ڈالی جبکہ ان کا چھوٹا سا اسٹال راتوں رات مشہور ہوگیا۔مذکورہ بھائی عبد اللہ المہوس اور ابراہیم المہوس بریدہ قصیم میں سڑک کے کنارے اسٹال لگا کر مشروبات فروخت کرتے تھے، ایک معروف سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عبد اللہ المطیری کی ٹویٹ نے دونوں کے خواب پورے کر دیے۔جڑواں بھائی گزشتہ 4 برس سے سڑک کے کنارے سافٹ ڈرنکس اور چائے کا اسٹال لگایا کرتے تھے

جو کرونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ 3 ماہ سے بند تھا۔نوعمر عبد اللہ المہوس نے اپنے اسٹال کی تشہیر کے لیے سوشل میڈیا پر ایک معروف شخصیت سے رجوع کیا جس نے اس کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے لیے 30 ہزار ریال طلب کیے۔ عبد اللہ کا کہنا تھا کہ ہفتے میں اس کی آمدنی مشکل سے 300 ریال ہوتی ہے تو وہ 30 ہزار کہاں سے دے سکتا ہے۔عبد اللہ اور ابراہیم نے سوشل میڈیا کی ایک اور معروف شخصیت عبداللہ المطیری سے رابطہ کیا جس پر المطیری نے ان کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے دونوں بھائیوں کے اسٹال کی ویڈیو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کر دی۔ویڈیو کا اپلوڈ ہونا تھا کہ اہل قصیم دونوں بھائیوں کے اسٹال پر پہنچ گئے جس کی وجہ سے علاقے میں ٹریفک جام ہوگیا،

بالآخر انتظامیہ کو مداخلت کرنا پڑی اور اسٹال تک پہنچنے کے لیے لوگوں کی قطار بنوائی گئی۔جڑواں بھائیوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان پر نوازشات ہونے لگیں، ایک کمپنی نے انہیں نئی گاڑی تحفے میں دی جبکہ ایک اور شخص نے ان کے اسٹال کے لیے فوڈ ٹرک کے طرز کا شیڈ بنوانے کا وعدہ کیا ہے۔المطیری نے اطراف میں موجود مزید خوانچہ فروش خواتین کی ویڈیو بھی اپنی سنیپ چیٹ پر اپلوڈ کی، جیسے ہی ویڈیو اپلوڈ ہوئی ایک کمپنی کی جانب سے خوانچہ فروش خاتون کے لیے خادمہ کا بندوبست کردیا گیا جس کے تمام اخراجات تاحیات کمپنی ہی برداشت کرے گی۔