سر کے بالوں کو دوبارہ حاصل کریں


مردوں کے بال گر جانا ان کے لیے آج کل سب سے بڑا مسلہ ہیں اوراس کی وجہ سے ان کو شرمندگی کا سامنہ کرنا پڑتا ہے تیزی سے گرتے ہوئے بال ہر مرد و زن کےلیے ڈراؤنا خواب ہوتے ہیں جس سے بچنے کےلیے لوگ دواؤں سے لے کر سر پر سبزیاں ملنے تک، ہر طرح کا جتن کرتے ہیں۔ اب اس فہرست میں اب ایک نئی شے کا اضافہ ہوا ہے جو بالوں کی افزائش بڑھا سکتی ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق صندل کی لکڑی یا اس کا برادہ سونگھنے سے سر پر نئے بال اگ سکتے ہیں۔ممتاز سائنسی جریدے نیچر کمیونی کیشنز میں شائع تحقیق کے مطابق ناک کے اندر مختلف بوؤں کا احساس کرنے والے کئی اہم آخذے (رسیپٹرز) پائے جاتے ہیں جنہیں ’قوتِ شامہ‘ (اولفیکٹری) اعصاب بھی کہتے ہیں۔ یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ماہرین نے اپنی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ایک خاص قسم کا اولفیکٹری رسیپٹر او آر ٹو اے ٹی فور ناک کے علاوہ سر کی کھال پر بالوں کے مساموں کے اطراف بھی موجود ہوتا ہے

۔ یہ رسیپٹر زخم اورچوٹ کی صورت میں بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے ہوئے انہیں مندمل کرنے میں مدد دیتا ہے۔مانچسٹر یونیورسٹی کے پروفیسر رالف پاؤس کہتے ہیں کہ زخم پر نئی جلد اگانے اور وہاں بالوں کی افزائش کے پورے عمل میں یہ رسیپٹر بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس کے بعد ہم نے سوچا کہ کیا اسی ریسپٹر کو بالوں کی افزائش کے کردار میں بھی دیکھا جائے تو معلوم ہوا کہ یہ نئے بال اگانے میں بھی مدد دیتا ہے ۔اگلے تجربے میں انہوں نے کئی افراد کی جانب سے مختلف آپریشن کے بعد عطیہ کردہ کھوپڑی کی جلد کے ٹکڑوں کو لیا اور انہیں صاف کرکے چھ دن تک ایسے محلول میں ڈبویا جس میں صندل کی لکڑی کی خوشبو مصنوعی انداز سے ملائی گئی تھی

۔ وجہ یہ ہے کہ صندل کی خوشبو او آر ٹو اے ٹی فور ریسپٹر پر اثر ڈال کر اسے سرگرم کرتی ہے۔چھ دنوں کے بعد ماہرین نے دیکھا کہ سر کی جلد میں بالوں کی افزائش کرنے والے ایک مخصوص ہارمون میں 25 سے 30 فیصد اضافہ ہوگیا جو بالوں کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس طرح ماہرین کا خیال ہے کہ صندل کو سونگھنے سے بالوں کی افزائش میں اضافہ ہوسکتا ہے لیکن اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی۔علاوہ ازیں صندل سونگھنے سے بال اگانے والے مخصوص خلیات جلدی نہیں مرتے جس سے بال بڑھ کر مزید لمبے ہوتے جاتے ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ یہ سب کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ صندل کی خوشبو کے مالیکیولز او آر ٹو اے ٹی فور رسیپٹر سے چپک کر اسے پروان چڑھاتے ہیں۔۔اپنی رائے کا اظہار کا کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں ۔