سروج خان ہندوازم چھوڑ کر دائرہ اسلام میں کیسے داخل ہوئیں؟


بالی ووڈ میں ایک کے بعد ایک اموات ہورہی ہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کے بالی ووڈ پر زوال آیا ہوا ہے۔بالی ووڈ کی معروف کوریوگرافر سروج خان گزشتہ روز 72 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملی تھیں تاہم انہوں نے کچھ عرصہ قبل ایک انٹرویو میں اپنے دائرہ اسلام میں داخل ہونے سے متعلق بتایا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ‘میں ہندو تھی، میرا نام سروج کشن چند سادھو سنگھ ناگپال تھا

اور ہم سندھی پنجابی ہیں۔ میں اپنے شوہر سے ملی اور اُن کی محبت میں گرفتار ہوگئی اور میں نے اپنا مذہب تبدیل کرلیاانہوں نے مزید کہا تھا کہ ‘میں نے اپنی محبت کی وجہ سے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا بلکہ میں اسلام واقعی اسلام سے محبت کرتی ہوںانٹرویو کے دوران سروج خان نے مزید کہا تھا کہ ‘میں چھوٹے بچوں کو دعا کرتے دیکھا کرتی تھی اور ہندوازم میں مجھے اسی چیز کی کمی محسوس ہوانہوں نے مزید بتایا تھا

کہ ‘میں خود ممبئی کی سب سے بڑی جمعہ مسجد گئی اور میں اپنا مذہب تبدیل کرکے مسلمان ہوگئیسروج خان نے کہا تھا کہ ‘مجھ سے وہاں پوچھا گیا کہ کوئی آپ کے ساتھ مذہب تبدیل کرنے کیلئے زبردستی تو نہیں کررہا جس پر میں نے کہا کہ نہیں کسی نے زبردستی نہیں کی اور میرا دل اسلام پر آیا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ‘میری ایک بیٹی کا انتقال ہوگیا تھا جو میرے خواب میں آکر مسجد میں کھڑے ہوکر مجھے بلایا کرتی تھی، ممی اندر آؤ نا۔۔ ممی اندر آؤ ناانٹرویو میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ‘ہندوستان کی تقسیم سے قبل اُن کا خاندان پاکستان میں آباد تھا

، ان کے والد کشن چند سادھو سنگھ پنجابی اور والدہ نونی سندھی تھیںسروج خان نے مزید بتایا کہ ‘میرے والد کراچی میں ایک کامیاب بزنس مین تھے تاہم تقسیم ہند کے موقع پر انہوں نے بھارت ہجرت کرلی تھیواضح رہے کہ بالی ووڈ میں چائلڈ آرٹسٹ کی حیثیت سے انٹری دینے والی سروج خان کو مادرِ رقص یعنی مدر آف کوریوگرافی کا خطاب حاصل تھا۔انہوں نے بالی ووڈ کی نامور رقاصاؤں، سری دیوی اور مادھوری کے ساتھ کام کیا اور ‘ڈولا رے ڈولا، ‘ایک دو تین اور ‘ہوا ہوائی جیسے شہرہ آفاق گانوں کو کوریوگراف کیا۔اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں۔