کرونا وائرس کے بعد ایک اور چیز ہلاکتوں کا سبب بن گئی ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعرات کو بھارت کی غریب ترین ریاست بہار میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 95 افراد ہلاک ہوئے۔ ریاست میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سینیئر افسر اونیش کمار نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ ہلاک ہونے افراد میں متعدد بچے اور کسان بھی شامل ہیں جو جانوروں کو چرانے کے لیے گھروں سے باہر تھے۔ اسی طرح ریاست اُتر پردیش میں آسمانی بجلی گرنے سے 24 اور مہاراشٹریہ میں 3 ہلاکتیں ہوئیں۔وا؎
ضح رہے کہ شمالی بھارت میں بجلی گرنے کے واقعات میں ہر سال اوسطاً 2000جانیں جاتی ہیں لیکن حالیہ اموات گزشتہ کئی عرصے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ بھارت میں ہر سال اپریل اور جولائی کے مابین آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ہوتے ہیں یہ دورانیہ مون سون کی آمد ہوتا ہے۔ایک غیر سرکاری تنظیم کے مطابق گزشتہ برس اپریل سے جولائی تک کے چار ماہ میں 1333 اموات ہوئی تھی۔
مرنے والوں میں زیادہ تر افراد دیہی علاقوں میں رہنے والے تھے اور ان کی اکثریت بجلی کڑکنے کے بعد درختوں کے نیچے پناہ لیے ہوئی تھی۔کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار ضرور کریں ۔