چین میں کورونا پھر سر اٹھانے لگا،نئے کیسز سامنے آگئے


چین میں کرونا وائرس دوبارہ سر اٹھانےلگا ، چین میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر 11 علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا وائرس کی نئی لہر سر اٹھانے لگی ہے۔دارالحکومت بیجنگ میں کرونا وائرس کے 7 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔نئے سامنے آنے والے کسرونا کیسز کی وجہ قریبی گوشت مارکیٹ بتائی جا رہی ہے۔ جس کے فوری بعد حکام نے رہائشی علاقوں میں لاک ڈاؤن کردیا۔جن علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے ان علاقوں میں موجود 9 سکولوں اور کنڈر گارٹن کو بھی احتیاطی تدابیر کے تحت بند کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ کورونا کی ابتدا چین کے شہر ووہان سے ہی ہوئی تھی۔نئے نوول کورونا وائرس کی وبا چین کے شہر ووہان میں سابقہ توقعات سے پہلے ہی پھیلنا شروع ہوگئی تھی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ ایک امریکی تحقیق میں سیٹلائیٹ تصاویر اور انٹرنیٹ سرچز کی بنیاد پر کیا گیا۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ گزشتہ سال موسم خزاں کے دوران ووہان کے اہم ہسپتالوں میں آنے والی گاڑیوں کی تعداد 2018 کے مقابلے میں بہت زیادہ تھی۔ تحقیق کے مطابق ووہان میں کھانسی اور ہیضہ کے بارے میں معلومات کے لیے انٹرنیٹ سرچز میں اس عرصے میں اضافہ ہوا تھا، ان دونوں کو اب کووڈ 19 کی علامات کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ ان نتائج کو دیکھتے ہوئے محققین نے عندیہ دیا کہ کورونا وائرس کی وبا 31 دسمبر سے پہلے پھیلنا شروع ہوچکی تھی۔31 دسمبر وہ تاریخ ہے جب چینی حکومت نے عالمی ادارہ صحت کو وبا کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔۔چینی حکومتی ڈیٹا کے مطابق 17 نومبر کو یہ ممکنہ پہلا مریض سامنے آیا تھا۔

اس کے بعد روزانہ ایک سے 5 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 15 دسمبر تک کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد 27 تک پہنچ گئی تھی جبکہ 17 دسمبر کو پہلی بار 10 کیسز رپورٹ ہوئے اور 20 دسبمر کو مصدقہ کیسز کی تعداد 60 تک پہنچ گئی تھی۔27 دسمبر کو ہوبے پرویڑنل ہاسپٹل آف انٹیگرٹیڈ کے ڈاکٹر زینگ جی شیان نے چینی طبی حکام کو اس نئے کورونا وائرس سے ہونے والے مرض کے بارے میں بتایا تھا، جب تک مریضوں کی تعداد 180 سے زائد ہوچکی تھی، مگر اس وقت بھی ڈاکٹروں کو اس کے حوالے سے زیادہ شعور نہیں تھا۔2019 کے آخری دن یعنی 31 دسمبر کو مصدقہ کیسز کی تعداد 266 تک پہنچی اور یکم جنوری کو 381 تک چلی گئی۔تاہم چین سخت محنت کے بعد اس وبا سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ چین کے صوبہ ہو بے کے شہر ووہان کے تمام 98 لاکھ99 ہزار شہریوں کا 14مئی سے یکم جون تک نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کیا گیا جن میں کورونا وائرس کا کوئی مصدقہ کیس سامنے نہیں آیا جب کہ بغیر علامات کے تین سو متاثرین کی تشخیص کی گئی، دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی ، اپنے دوستوں کیساتھ شئیر کریں ۔