سائنسدانوں اور طبی تحقیقات سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے یہ دعوی کیا ہے کہ بنو انسان کے لئے آخری صدی ثابت ہوسکتی ہے اور اس کے بعد انسان اس دنیا سے ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گا ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ ایٹمی جنگ زمین کے ساتھ شہابی پتھروں کا ٹکراؤ وبائی امراض وغیرہ ہو سکتے ہیں اس کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی بھی ہو سکتی ہے کہ جس کی وجہ سے سونامی پوری دنیا میں برپا ہو کر انسان کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالے آکسفورڈ کی فیچر آپ ہیومینیٹیز انسٹیٹیوٹ کے محقق اینڈرس سینڈبرگ نے بننے انسان کے معدوم ہونے کا خطرہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بالکل ایسا ہی دیکھ رہا ہے کہ بالکل کہانی مکمل ہو چکی ہے اور انسان کسی وقت بھی اس دنیا سے جا سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا یہ خیال تھا کہ ہم دنیا میں سب سے زیادہ محفوظ ہے اور اس کائنات میں سب سے محفوظ جگہ ہمارے لئے ہماری یہ زمین ہے لیکن اب ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ انسان نے خود ہی اس زمین کو اپنی لیے جہنم بنا ڈالا ہے اور اس کی وجہ سے انسان اس صفحہ ہستی سے مٹا سکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ تازہ تحقیق سے بعد سامنے آئی ہے کہ سمندر کے اندر مچھلی اور اس طرح کی دیگر خوراک جو انسان سمندر سے حاصل کرتا ہے
اس کی تعداد میں انتہائی تیزی کے ساتھ کمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور ان کی نسل تیزی کے ساتھ ختم نہیں ہو رہی اور اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہ کیڑے مکوڑے اور وہ جاندار کے جو مچھلیوں کی خوراک بنتی ہے یا اس طرح دیگر جانداروں کی خوراک بنتی ہے جو سمندر میں موجود ہے ان کی تعداد میں کمی دیکھنے کے آئی ہے جس کی وجہ سے اس کا اثر براہ راست ان جانداروں پر پڑا ہے ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف اس کی وجہ سے انسان کی خوراک کی کمی پیدا ہوگی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلی بھی پیدا ہوگئی ان کا کہنا تھا کہ اس سے بھی زیادہ خطرناک چیز یہ ہے کہ انسان نے ایک ایسا ہتھیار بنا ڈالا ہے کہ جو ایک ہی لمحے میں پوری دنیا کو تباہی کے دھانے پر پہنچا سکتا ہے اور وہ کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے پاگل لوگوں کی کمی نہیں ہے کہ جو اس وقت ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی رکھتے ہیں