ٹرمپ کی مسلم رکن پارلیمنٹ کو ہراساں کرنے کی کوشش


امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کمینگی سے باز نہیں آئے ایک مسلمان آپ نے پارلیمنٹ کو ہراساں کرنے کی کوشش تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک مسلمان خاتون کی تصویر لگا کر اس کے نیچے دھمکی دے ڈالی جس کے بعد خاتون نے یہ الزام لگایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کو ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے اور ان کی اس ٹویٹ کے بعد ان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہے یاد رہے صومالیہ نژاد الہان عمر اس وقت عالمی میڈیا کا مرکز سے بحث ہے انہوں نے کھل کر امریکہ کے نظام پر تنقید کی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کی اسرائیل کی پشت پناہی پر بہت زیادہ بات کی اور انہوں نے کہا بھی کہ ہمیں ہر ان کی اس بات پر ہوتی ہے کہ امریکی کو اسرائیل کی جارحیت کیوں نہیں دکھائی دیتی اور اسرائیل کیوں ہمارے ہر کام کے اندر ٹانگ اڑانے کی کوشش کرتا ہے اور کیوں ہمارے صدور امریکہ کی رضامندی کو اسرائیل کی رضامندی پر ترجیح نہیں دیتے

سپیکر نینسی پلوسی سمیت متعدد کانگریس اراکیننے ڈونلڈ ٹرمپ کے موجودہ ٹویٹ کو ہراساں کرنے کی ایک قسم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی وجہ سے مسلم خاتون سینیٹر کو شدید قسم کی تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے اور ان کی جان بھی جا سکتی ہےیاد رہے گزشتہ دنوں الحان عمر کو دھمکی آمیز کال موصول ہوئی جس میں اسرائیل کے خلاف بولنے سے منع کیا گیا اور کہا کہ اگر انہیں دوبارہ کوئی ایسی حرکت کی تو ان کو جان سے مار دیں گے جس کے بعد پولیس نے اس شخص کو ٹریس کرنے کے بعد گرفتار کر دیا اور اس کو عدالت میں پیش کیاگزشتہ دنوں امریکہ کے صدر نے الحان عمر کی وہ ویڈیو شیئر کی جس میں وہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کا ذکر کر رہی ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ نے معنی خیز جملہ لکھا جو کہ الحان عمر کی زندگی کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے وہ جملہ یہ تھا کہ ہم کبھی نہیں بھولیں گے