بھارت کو سفارتی محاذ پر شکست


پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی سب سے بڑی وجہ اس وقت کشمیر ہے جو کہ انیس سو سینتالیس کے معاہدے کے تحت کشمیر پاکستان کا حصہ تھا لیکن انڈیا نے انتہائی چالاکی کے ساتھ وقت کے ایک سکھ رہنما سے کشمیر صرف چند لاکھ روپے کے عوض خریدا اور اس کے بعد کشمیر پر قبضہ کیا یاد رہے کہ کشمیر محاذ پر پاکستان اور انڈیا کی دو دفعہ جن بھی ہوچکی ہے ایک جن کو 949 میں ہوئی تھی جبکہ دوسری جنگ حال ہی میں کرگل کے مقام پر ہوئی تھی یاد رہے ہیں کشمیر کے اندر علیحدگی پسند تحریک چل رہی ہے جس کو بھرپور عوامی حمایت حاصل ہے لیکن اس کو دبانے کے لئے انڈیا نے نہ صرف ان مجاہدین کو بے دردی سے شہید کیا بلکہ ان کے گھر والوں کو بھی انتہائی تکلیف کے ساتھ زندگی گزاریں پر مجبور کیا ہوا ہے اس کے ساتھ جو لوگ احتجاج کرتے ہیں ان پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جاتا ہے

جس کی وجہ سے بہت سارے نوجوان بوڑھے چھوٹے بچے بچیاں خواتین معذور ہو چکی ہے اور اکثر کی بنائی متاثر ہوئی ہے پاکستان ہمیشہ کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا ہے لیکن ہندو بنیا نے ہمیشہ چلاکی کے ساتھ اس مسئلہ کا دوسرا رخ پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ اس وقت پاکستان انڈیا کے اندر دہشت گردی کی سب سے بڑی وجہ ہے ان کی یہ کوشش رہی ہے کہ عالمی سطح پر ہمیشہ پاکستان جب بھی کشمیر کے معاملے کا ذکر کرتا ہے تو وہ اس کا بلکل برعکس کرتا ہے اور پاکستان کی مداخلت کو ہر کے طور پر ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ انڈیا کے اندر مداخلت کر رہا ہے اور ان کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ بھی پاکستان ہے حال ہی میں پاکستان کو ایک سفارتی کامیابی ملی ہے کیونکہ پاکستان کی طرف سے ایک ڈیلیگیشن اقوام متحدہ میں بھیجا گیا ہے جنہوں نے ثبوت کیساتھ اقوام متحدہ کے فارم پر یہ بات کی ہے کہ اس وقت کشمیر کے لوگ آزادی چاہتے ہیں اور انڈیا وہاں پر جارحیت کررہا ہے اور بہت سارے مظلوم عوام کے قتل عام میں انڈیا ملوث ہے مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں