اسرائیلی طیارے کی خبر اور اصل مقاصد


فلسطین پر مکمل طور پر غالب ہو جانے کے بعد اب اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ اس پاس کے ممالک پر اثرانداز ہو جائے اور اپنی من مانی کر سکے حال ہی میں یہ خبر سامنے آئی ہے کہ اسرائیل کی تاریخ میں پہلی دفعہ اسرائیل کے وزیراعظم کا طیارہ سوڈان کے علاقے سے ہوتے ہوئے تل ابیب کے ائیر پورٹ پر اترا یاد رہے کہ سوڈان کے اندر بغاوت کا پوری طرح سے انتظام کیا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ عرب ممالک کے اوپر بھی اتنا دباؤ ڈالا جاسکے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کریں اس کے لیے سب سے پہلے قدم یہ اٹھایا گیا کہ موجودہ حکومت جو کہ پاکستان تحریک انصاف کی ہے ان کے آنے کے بعد پاکستان میں ان کا انتظار آیا تاکہ ٹیسٹ کیا جاسکے کے لوگوں کا اس وقت کیا رجحان اور کیا وہ اتنی ذہنی طور پر تیار ہو چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر سکے

لیکن اپوزیشن کی شدید احتجاج کے بعد یہ خبر چھپا دی گئی اور کہا گیا کہ ایسا کوئی تیار نہیں آیا یہ طیارہ پہلے امن گیا تھا جہاں پر عمان کے بادشاہ نے اس کا استقبال کیا تھا اور انہوں نے اس کو ناصر تسلیم کیا بلکہ ان کے ساتھ دوسرے معاہدات بھی کیے جبکہ اس دوران سعودی عرب کے اندر کیسے شخص کو حکومت دے دی گئی ہے کہ جو اسرائیل نواز ہے اور اس کی کوشش ہے کہ جلد ازجلد اسرائیل کو تسلیم کیا جاسکے جبکہ پاکستان کی حکومت بھی اس کسی طور پر کم نہیں بلکہ انہوں نے تو اپنی فٹ بال کی ٹیم بھی اسرائیل کے لیے بھیج دیں تاکہ وہاں کا وزٹ کرسکے جبکہ قومی اسمبلی کے فورم پر پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رکن نے اسرائیل کے بارے میں ایک کار داد پاس کرنے کی کوشش کی اور اور باقاعدہ تقریر کرتے ہوئے اسرائیل کو منظور کرنے اور بہترین تعلقات قائم کرنے کے لئے بات کی اس وقت اسرائیل کیا کر رہا ہے اور اس کی کیا رجحانات ہے اور وہ کس طرح عرب ممالک کو کنٹرول کرنے کے چکر میں ہے اس کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے