حال ہی میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں اس نے پاکستان کے اوپر بھی کافی کیچڑ اچھالا اور کہا کہ پاکستان پر ہم بے تحاشہ خرچ کر رہے ہیں اور لیکن پاکستان اس کے بدلے میں ہماری کوئی مدد نہیں کر رہا بلکہ پیٹ پیچھے ہمارے ہی ڈھوک رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض ممالک ایسے ہیں جو بالکل نہیں کرتے لیکن والا بہت کرتے ہیں اور ہر جگہ احسان جتاتے ہیں انڈیا کو دیکھ لیں گے انہوں نے صرف دو ڈھائی سو فوجی بھیجے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے آپ کی مدد کے لئے اپنی فوجی جوان بھیجی ہے
یہ کسی طرح کی مدد نہیں ہے بلکہ جب میں دور پر تھا تو میرے کان پانچ گھنٹے تک یہ دیہاتی عورت کھاتی رہی اور میں اس سے بری طرح سے تنگ آ چکا ہوں یہ لوگ ڈرتے نہیں جتنا جھٹلاتے ہیں اور شور بہت کرتے ہیں اس کے ساتھ اس نے پاکستانیوں پر بھی کیچڑ اچھالتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پاکستان کا کردار کسی سے مخفی نہیں پاکستان ہی وہ ملک ہے کہ جو ان لوگوں کو پناہ دیتا ہے جو ہمارے دشمن ہیں اس کے ساتھ پاکستان دوسری طرف ہم سے جنگ لڑنے کے اخراجات بھی مانگتا ہے اور ہم نے اس مد میں پاکستان کو اب تک کئی ارب روپے دیے ہیں لیکن پاکستان اس میں ہماری کسی قسم کی مدد نہیں کر رہا میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کیا جا سکے اس کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان ہمارے مفاد میں کام کرے اور ایسے کام کرے جو دنیا کے مفاد میں بھی ہوں