آخری فیصلے کی گھڑی


امریکہ نے عراق پر ایٹمی ہتھیار اور کیمیکل حیدری رکھنے کے الزام میں حملہ کردیا اور پورے علاقے کو تہس نہس کرڈالا اس کے بعد ایران آنکھیں دکھانی شروع کردی جب کہ قریبی ممالک میں بھی شروع کردیا کچھ عرصہ تک ایسی معاملہ چلتے رہے کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہو گئی اس کی شروعات ایک چھوٹے سے جھگڑے سے ہوئی تھی جس میں ایک جوان نے بازار میں لگائیں کچھ دن بعد اس کے پاس حکومتی کارندہ آیا اور اس سے رشوت مانگی اور اس قدر زیادہ تھی کہ اگر وہ اپنا سٹال بھی بھیج دیتا تو وہ پورا نہ کر سکتا ہو اس نے انکار کر دیا انکار کے بعد اس کا کاروبار نہ صرف تباہ کر دیا گیا بلکہ اس کو جیل میں ڈال دیا گیا یہاں سے لوگوں میں بغاوت کے لہر اٹھی اور پورے ملک کو اس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا لیکن ایران اور امریکا نے جب کس کے ساتھ روشنی اس جنگ کو شیعہ اور سنی جنگ بنادیااس کے بعد دوسرے عرب ممالک جیسے تیونس لیبیا مصر وغیرہ میں بھی یہ ہنگامے شروع ہوگئے جس کو عرب سپرنگ یا عرب بہار کا نام دیا گیاکچھ عرصہ تک یہ ہنگامی چلتے رہے اس کے بعد حالات کچھ بہتر ہوئے لیکن اب پھر سے عرب بہار شروع ہونے والی ہے


اور اس کی اس بار ابتدا سوڈان سے ہوگی یاد رکھیں سوڈانی کیسا ملک ہے جس میں تیل کے بہت ہی زیادہ ذخائر موجود ہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ امریکہ کے کنٹرول سے باہر ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کی غلامی پسند کرتا ہے اپنی مرضی سے تیل کی قیمت طے کرتے ہیں اور بیچتے ہیں جس کی وجہ سے وہاں کی کرنسی انتہائی مضبوط ہے معیشت بھی بہتر ہے لیکن بیرونی دخل اندازی کے بار بار ہونے کے بعد وہاں پر بھی ایسے افراد سامنے آئے ہیں کہ جو نہیں چاہتے کہ یہ ملک ترقی کرے انہوں نے حال ہی میں تیل کی قیمت بڑھا دی اور ساتھ میں بریڈ کی قیمت بڑھا دی جس کی وجہ سے وہاں پر ہنگامے شروع ہوگئے اور کہا جا رہا ہے کہ کوشش ہو رہی ہے کہ اس ہنگاموں کا اتنا بڑھا دیا جائے کہ مسلمانوں کی حکومتوں سے ختم ہوجائے اور یہ حکومت کسی عیسائی کو دی جائے کیونکہ وہاں پر مشرقی تیمور میں بہت زیادہ عیسائی بھی پائے جاتے ہیں


یاد رہے ابھی تک جہاں جہاں پر عرب سپرنگ کے نام سے فسادات ہوئے ہیں وہ تمام ایسے علاقے ہیں جس کو اسرائیل اپنا علاقہ بنانا چاہتا ہے اور گریٹر اسرائیل کا خاکہ بنایا جاتا ہے اگر مصر کو دیکھ لیں اگر آپ شام کو دیکھ لیں اگر آپ لیبیا کو دیکھ لیں اور سوڈان کو دیکھ لے تو وہ تمام جگہیں جہاں پر اسرائیل اپنا کا پورا کرنا چاہتا ہے اور یہاں پر حکومت کام کرنا چاہتا ہے تو اس کا درست طریقہ یہ ہے کہ فسادات کرائے اور حکومت کو لایا جائے جو کہ اسرائیل کا حامی ہوں.یاد رہے یہ عرب سپرنگ نہیں بلکہ عرب فساد ہے جو کہ مسلمانوں کی حکومت کو کمزور کرنا اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور بہت جلد انداز بتا رہے ہیں کہ پاکستان کے اندر بھی موجودہ حکومت کے توسط سے یہ لوگ داخل ہونے کی کوشش کریں گے